جس میں شیخ الجامعہ کی دعوت پر سابق وزیر قانون سینیٹر ایس ایم ظفر، سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس منیراے شیخ، جسٹس قربان صادق اکرام، چیئرمین واپڈا جنرل ذوالفقار، جنرل راحت لطیف خواجہ، شعیب بن عزیز ڈائریکٹر انفارمیشن، کونسل کے دیرینہ رفیق جسٹس گل محمد مرحوم کے داماد منصور الرحمن آفریدی (صدر ڈسٹرکٹ بار،لاہور)، نوائے وقت کے ڈپٹی چیف ایڈیٹر ارشاد احمد عارف، معروف ماہر قانون اور شاعر ظفر علی راجا،چوہدری عبدالرؤف (انکم ٹیکس کمشنر)، جناب توقیر شریفی (جنرل مینجر پاور کنسٹرکشن پاکستان) نامور سماجی شخصیت اور ممتاز فزیشن ڈاکٹر سلیم اختر، ملک وقار سلیم (ایڈووکیٹ سپریم کورٹ) ممتاز تاجران شیخ قمر الحق، حافظ عبدالوحید اور دیگر حضرات نے شرکت کی۔ ۲۱/ مارچ بروز جمعہ شام تشریف لانے والے یہ احباب نصف شب تک مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریری میں رفاہی،تعلیمی اور تحقیقی موضوعات پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔ ان حضرات کا اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ سے اس قدر وابستگی اور قربت کا اظہار ذمہ داران ٹرسٹ کے لئے بڑی حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔ اسی دوستانہ ماحول میں شیخ الجامعہ نے چیئرمین سینٹ سے گذارش کی کہ وہ اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کی چیئرمین شپ قبول فرمائیں ۔اگرچہ اس سے قبل بھی جناب محمد میاں سومروان اداروں سے کسی نہ کسی حیثیت سے وابستہ تھے۔ اس موقع پر احباب کی اس مجلس میں انہوں نے باضابطہ اس منصب کو قبول کیا اور اوّلین فرصت میں اس کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔ ۲۴/اپریل ۲۰۰۳ء کے اخبارات روزنامہ ڈان، دی نیوز ،دی نیشن ،جنگ،پاکستان،دن، انصاف،مساوات اورصحافت نے اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کے استقبالیہ کی خبریں شائع کیں : ’’چیئرمین سینٹ محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ اسلامی علوم میں تحقیق سے جہاں ہمیں اپنے عظیم ثقافتی اور تاریخی ورثے سے شناسائی حاصل ہوتی ہے، وہاں ہمیں زندگی کے مختلف شعبوں میں مستقبل کے راستوں کا سراغ بھی ملتا ہے۔ لاہور میں اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اسلامی تحقیق کے لئے گرانقدر وسائل ناگزیر ہیں ۔ جن کی فراہمی معاشرے کے اہل ثروت طبقوں کا قومی اور ملی فریضہ ہے۔ محمد میاں سومرو نے اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کی تحقیقی اور علمی سرگرمیوں کو سراہا اور ٹرسٹ کو اس ضمن میں ہر طرح کی اعانت اور سرپرستی کا یقین دلایا۔ پیشتر ازیں حافظ عبدالرحمن مدنی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گذشتہ |