Maktaba Wahhabi

86 - 95
رپو تاژ حافظ عبدالسلام فتح پوری ناظم مجلس التحقیق الاسلامی مجلس التحقیق الاسلامی … رفتار ِکار جامعہ لاہور الاسلامیہ، مجلس التحقیق الاسلامی، ماہنامہ محدث اور ان کے ذیلی ادارہ جات علم و تحقیق کے میدانوں میں اس وقت سے سرگرمِ عمل ہیں جب ان اداروں کے روحِ رواں اور بانی مبانی مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی ۱۹۶۸ء میں جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ سے تحصیل علم کے بعد وطن واپس لوٹے۔ آپ نے اپنے علمی و تحریکی ذوق کی تکمیل کے لئے مختلف مدنی فضلاء کی معاونت و مشارکت سے مجلس التحقیق الاسلامی کی بنا ڈالی جس کی طرف سے ۱۹۷۰ء میں ماہنامہ محدث نے اپنے سفرکا آغاز کیا۔ انہی سالوں میں مدنی صاحب کے والد شیخ التفسیر حافظ محمد حسین رحمۃ اللہ علیہ کاقائم کردہ تعلیمی ادارہ مدرسہ رحمانیہ جو درجہ بدرجہ اپنی منازل طے کرتے کرتے ۱۹۸۰ء میں ثانوی درجہ تعلیم سے اعلیٰ تعلیم کے مرحلے تک پہنچ کر جامعہ لاہور الاسلامیہ کے نام سے معروف ہوا اورسعودی جامعات کے نصاب سے استفادہ کرتے ہوئے ان عالمی جامعات کے مماثل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں پہلا کلیہ الشریعہ قائم ہوا۔ جنرل ضیاء الحق کے دور میں نفاذِ شریعت کا نعرہ جب بڑے زور و شور سے بلند ہوا اور اس کے لئے اسلامی عدالتوں کا قیام عمل میں لانے کا اعلان ہوا تو اسلامی قانون کے ماہرین کی ضرورت بھی سامنے آئی۔ عدالتی میدان میں رجالِ کار کی فراہمی اور انہیں شریعت سے روشناس کرانے کے لئے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے زیر اہتمام ۱۹۸۱ء میں المعھد العالي للشریعۃ والقضاء قائم کی گئی۔ اس ادارے کو قائم کرنے کی بنیادی ضرورت شام کو قائم کی گئی ان کلاسوں کے کامیاب نتائج کی صورت میں محسوس کی گئی جس میں پروفیسر حافظ محمد سعید (موجودہ امیر جماعۃ الدعوۃ)، پروفیسر ظفر اقبال (پرنسپل جامعۃ الدعوۃ مریدکے) اور دیگر بہت سی فاضل شخصیات جو مولانا حافظ عبدالرحمن مدنی سے دینی اور دنیاوی علوم سے گریجویشن کے بعد علومِ دینیہ اور جدید سماجی علوم کے تقابلی مطالعہ کی تحصیل کرتے،نے ایسی پر زور خواہش کا اظہار کیاتھا۔ حافظ عبد الرحمن مدنی نے انہی کلاسوں کو المعھد العالي کے زیر اہتمام ایک
Flag Counter