Maktaba Wahhabi

31 - 95
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم مسزعطیہ انعام الٰہی حب ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے عملی تقاضے٭ اس جہانِ رنگ و بو میں شیطان کے حملوں سے بچتے ہوئے شریعت ِالٰہیہ کے مطابق زندگی گزارنا ایک انتہائی دشوار امر ہے۔ مگر اللہ ربّ العزت نے اس کو ہمارے لئے یوں آسان بنا دیا کہ ایمان کی محبت کو ہمارے دلوں میں جاگزیں کردیا۔ سورۃ الحجرات میں ارشادِ خداوندی ہے: ﴿وَلٰکِنَّ اللّٰهَ حَبَّبَ إلَيْکُمُ الِايْمَانَ وَزَيَّنَهٗ فِیْ قُلُوْبِکُمْ وَکَرَّهَ إِلَيْکُمُ الْکُفْرَ وَالْفُسُوْقَ وَالْعِصْيَانَ، اُوْلٰئِکَ هُمُ الرَّاشِدُوْنَ﴾(آیت نمبر ۷ ) ’’اور لیکن اللہ تعالیٰ نے ایمان کو تمہارے لئے محبوب بنا دیا اور اس کو تمہارے دلوں میں سجا دیا اور کفر، فسق اور نافرمانی کو تمہارے لئے ناپسندیدہ بنا دیا۔یہی لوگ بھلائی پانے والے ہیں ۔‘‘ اس آیت میں ایمان کی محبت میں حب ِالٰہی اور حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل ہے۔ گویا حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم انعامِ خداوندی ہے اورحب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ایمان کا صرف حصہ نہیں بلکہ عین ایمان ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم میں سے کوئی اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ اپنی اولاد، اپنے والدین اور باقی تمام لوگوں سے زیادہ مجھ سے محبت نہ کرتا ہو۔‘‘ (بخاری و مسلم) سورۃ الاحزاب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿اَلنَّبِیُّ اَوْلٰی بِالْمُؤمِنِيْنَ مِنْ أنْفُسِهِمْ﴾ (آیت نمبر ۶ ) ’’نبی مؤمنوں کے لئے ان کی اپنی جانوں سے بھی زیادہ مقدم ہیں ۔‘‘ ٭ تحقیق وتخریج ........ مجلس التحقیق الاسلامی
Flag Counter