چودہ سوبرس کے دوران عدالتوں میں ہونے والے اسلامی فیصلوں کی تدوین کے کام سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ کی سرگرمیوں کا بھی ایک جائزہ پیش کیا۔ استقبالیہ میں دیگر افراد کے علاوہ چیئرمین واپڈا جنرل ذوالفقار علی، جسٹس منیر اے شیخ، ایس ایم ظفرنے بھی شرکت کی۔ معروف دانشور اور صحافی ظفر علی راجا نے بھی استقبالیے سے خطاب کیا۔‘‘ (روزنامہ ’دن‘ :۲۴/ مارچ ۲۰۰۳ئ) اجلاس سپریم کونسل :استقبالیہ کے چند ہی دنوں بعد چیئرمین ٹرسٹ جناب محمد میاں سومرو کی زیرہدایت ٹرسٹ کی سپریم کونسل کا اجلاس بروز ہفتہ ۵/اپریل ۱۲ بجے دن ٹرسٹ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ جس میں بطورِ خاص انسائیکلوپیڈیا کی پیش رفت کاتفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ حج کے موقع پر مجلس التحقیق الاسلامی کے نمایندہ وفد نے اپنی رپورٹ پیش کی۔ جس کے جواب میں ۲۱/مارچ ۲۰۰۳ء کو سعودی عرب سے ملنے والے تازہ ترین مراسلہ کا بھی جائزہ لیا گیا اور قابل وضاحت نکات پر بحث و مباحثہ ہوا۔ علاوہ ازیں سوڈان میں انسا ئیکلو پیڈیا کے بارے میں جاری کام کی بھی رپورٹ پیش کی گئی۔ ٹرسٹ کی سپریم کونسل کے ممبر ایس ایم ظفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’میرا چونکہ برما وغیرہ سے تعلق رہا ہے۔ اس لئے میرا مشورہ ہے کہ سری لنکا، ملائیشیا اور انڈونیشیا سے بھی اسلامی عدالتوں کے فیصلوں کو حاصل کیا جائے۔ اسی طرح دیگر ممالک سے مدد اور مشاورت تو ضروری ہے لیکن ایگزیکٹیو کمیٹی کو بہت طویل نہ کرنا مناسب ہوگا۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ انسائیکلو پیڈیا کے کاپی رائٹ اسلامک ریسرچ کونسل کے پاس ہی رہنے چاہئیں ، اگر اعلیٰ طباعتی معیار حاصل کرنے کے لئے کسی دوسرے ملک سے شائع کرانا بھی مجبوری ہوتو ضروری ہے کہ بطورِ ناشر و مالک کے کونسل کا نام ہی شائع ہو۔ تمام ممالک سے یہ استفادہ تعاون کی قبیل سے ہی ہے اور اس کی ملکیت کا تحفظ بہر طور ضروری ہے۔‘‘ جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس انسا ئیکلو پیڈیا میں فرقہ بندی والے مواد سے احتراز ضروری ہے۔ سوڈان کی اہمیت اس حوالے سے بہت زیادہ ہے کہ ان لوگوں کی انگریزی زبان بڑی شاندار ہے عربی تو ان کی مادری زبان ہے اور غیر عربی مصادر تک بھی ان کی کافی رسائی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ سعودی عرب کی شمولیت سے اس انسا ئیکلو پیڈیا کی Authenticity بڑی معیاری ہوجائے گی۔‘‘ |