Maktaba Wahhabi

92 - 95
ڈالرکے وسائل کے علاوہ برسہا برس کی انتھک محنت اور دنیا بھر سے روابط میں مشغول ہے، اگر حسب ِپروگرام اس کی اشاعت بین الاقوامی معیار پر کر لیتی ہے جو عنقریب متوقع ہے تو ایسے ہی منصوبے کو عالمی پذیرائی اوراعلیٰ علمی اعتماد حاصل ہوگا۔ان شاء اللہ اسی طرح یہ انسائیکلو پیڈیا دنیا بھر میں اعلی عدلیہ اور قانونی حلقوں میں قابل اعتمادآئینی اور قانونی مصدر بن سکتا ہے۔ جسٹس (ر) خلیل الرحمن خاں جو جامعہ لاہو رالاسلامیہ کے تابع المعہد العالی للشریعۃ والقضاء کے ڈائریکٹر اور فلاح فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین تھے لیکن بعد اَزاں انہوں نے اسلامک یونیورسٹی،اسلام آباد میں ریکٹر کی حیثیت سے ہمہ وقتی عہدہ قبول کر لیا اور مستقل طور پر لاہور سے اسلام آباد منتقل ہو گئے۔ اپنی نئی ذمہ داریوں کے سبب لاہور میں دیگر اسلامی ممالک کے تعاون سے جاری انسائیکلوپیڈیا کے تحقیقی کام سے اپنے آپ کو منسلک نہ رکھ سکے۔جسٹس صاحب نے بعض ذرائع سے انسائیکلوپیڈیا کا ایک ناقص،نامکمل اور قابل نظر ثانی مسودہ حاصل کیاجسے اب انہوں نے مادر اِدارے مجلس التحقیق الاسلامی کی اِجازت اور اطلاع کے بغیر شائع کر دیا ہے۔حالانکہ ابھی اس نسخے کی تصدیق ِمتن،صحت ِمفہوم اور اضافے ونظر ثانی کاکام حکومت سعودی عرب کے مقرر کردہ اَجل علماء اور ریسرچ سکالرز کے زیر اِہتمام جاری تھا،جو اب اللہ کے فضل سے تکمیل کے مراحل طے کر چکا ہے اورجسٹس صاحب کے شائع کردہ اغلاط آمیز(۱) مسودے سے ضخامت میں نہ صرف بہت زیادہ ہے بلکہ استناد متن کے حوالے سے بھی بین الاقوامی سطح پر تصدیق شدہ ہے۔ مزید یہ کہ ان مسودات کا اشاعتی معیار کسی طرح عام پاکستانی معیار سے بھی مناسبت نہیں رکھتا چہ جائیکہ بین الاقوامی معیار کا دعویٰ کیا جائے۔ ضخامت کے اعتبار سے یہ مسودہ صرف عہد ِنبوت کے اس تازہ مسودے کے نصف سے بھی کم ہے جو اس وقت سعودی عرب ، سوڈان اور مراکش کے تعاون سے تکمیل پا چکاہے۔ مجلس التحقیق الاسلامی اور فلاح فاؤنڈیشن کے صدر دفتر سے قطع تعلقی کا ایک ثبوت یہ (۱) اتنے عظیم الشان بین الاقوامی علمی معیار کی مطبوعہ کتاب کا حال یہ ہے کہ بے شمار علمی حوالہ جات کے یا تو نام غلط درج کیے گیے ہیں یا انہیں لا علمی میں کسی دوسرے مصنف سے منسوب کر دیا گیا ہے ۔اس استنادی حیثیت کے مجروح ہونے کے علاوہ ترتیب ِکتاب میں کم علمی کی کیفیت یہ ہے کہ جو قیمتی فیصلے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تھے، ان تمام کو شرعی اَحکامات سے خارج کر دیا گیا اوران سے ماخوذ علمی فوائد کو شرعی اَحکامات کی شکل دے دی گئی ہے جس سے عہد ِنبوت کے فیصلوں کی بجائے ان سے اَخذ کردہ نکات کی حیثیت ہی اصل بن گئی ہے ۔
Flag Counter