Maktaba Wahhabi

71 - 95
الفاظ تو اللہ تعالیٰ کے ہیں ، اس لئے وہ وحی کی ’لفظی خبر‘ کی قبیل سے ہیں جبکہ حدیث ِرسول صحابہ کرام کی طرف سے خبر ہونے کے ناطے بسا اوقات روایت بالمعنی کی شکل میں آگے منتقل ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی دفعہ راویان حدیث اس مفہوم کو مختلف الفاظ سے بیان کرتے ہیں ۔ اس لئے پیش گوئیوں کے حوالے سے یہ بات بھی قابل غور ہے کہ صحابہ کرام نے بہت عرصہ بعد پیش آنے والے واقعات کی خبر میں ممکن ہے کہ خبر کا معجزاتی انداز اپنے فہم کی بنا پر اپنایا ہو لیکن حالات کی بڑی تبدیلی کی بنا پر اب وہی معمول کے واقعات نظر آرہے ہیں ۔نیز حالات کی تبدیلی کے بغیر بعض دفعہ مبہم / مشکل تجزیوں میں صحابہ کا فہم مختلف ہوتا رہا ہے جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعہ معراج کے حوالہ سے صحابہ کرام میں یہ اختلاف ہوا کہ معراج کی رات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا تھا یا جبریل علیہ السلام کو ؟ یا جس طرح قلیب ِبدر کے واقعہ میں صنادید ِکفار کی لاشوں سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا خطاب صحابہ کرام کے درمیان سماعِ موتی کے حوالہ سے باعث ِاختلاف ہوا۔ (۱) اس تمہیدی گفتگو کے بعد مدنی صاحب نے بحیثیت ِمیزبان علماے کرام کو یکے بعد دیگرے اظہارِ خیال کی دعوت دی۔ موضوع چونکہ انتہائی حساس اور اہم تھا اور وقت بھی محدود تھا، اس لئے بعض علما موضوع سے متعلقہ کسی ایک پہلو ہی کی وضاحت کرپائے تاہم دیگر علما کی موجودگی سے، پیدا ہونے والی یہ تشنگی بھی ساتھ ساتھ رفع ہوتی رہی۔ (۱) اہل علم ایسی احادیث کے فہم میں امکانی اختلافات کی بنا پر انہیں ’مشکل الاحادیث‘ کا نام دیتے ہیں جن میں فہم و تعبیر کے اختلافات اگر مختلف اسالیب ِزبان تک ہی محدود رہیں تو پھر ’توسع‘ کی گنجائش ہوسکتی ہے لیکن فتنۂ انکارِ حدیث یا استحفافِ حدیث کے پیش نظر مناسب یہی ہے کہ عہد ِنبوت کے مروّج اسالیب ِزبان تک بات محدود رہے ورنہ بعد میں فنون کے تنوع میں بھی لغزشِ افکار نے کئی پناہ گاہیں تلاش کی ہیں ، بالخصوص مجاز واستعارہ کا بے محابا استعمال حدود سے باہر چلا گیا ہے۔ محدثین کے ہاں احادیث کے صحت و ضعف کا مسئلہ ہو یا مفہوم کی مشکلات کا، ایسی احادیث کے لئے ایک اصطلاح ’متوقف فیہ‘ کی بھی استعمال ہوتی ہے۔ ہمارا خیال ہے کہ چونکہ پیش گوئیوں کی ہی ایک قسم معجزات یا کرامات پر بھی مشتمل ہے لہٰذا احتیاط ملحوظ رکھتے ہوئے یا تو توجیہ کو امکانی صورت میں بیان کیا جائے ورنہ مستقبل کی امکانی وسعتوں کے حوالہ کردینا چاہئے۔(محدث)
Flag Counter