Maktaba Wahhabi

45 - 95
’’جب انہیں کہا جائے کہ جو اللہ نے نازل کیا ہے، ا س کی اتباع کرو تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اس کی اتباع کریں گے جس پرہم نے اپنے آباء کو پایا۔‘‘ 2. سورۃ البقرہ آیت نمبر ۱۷۰ میں فرمایا : ’’جب انہیں کہا جائے کہ اس کی اتباع کرو جو اللہ نے نازل کیا ہے، تو کہتے ہیں بلکہ ہم اسی طریقے کی اتباع کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء کو پایا۔ اگرچہ ان کے آباء نہ کچھ عقل رکھتے ہوں اورنہ ہدایت یافتہ ہوں ۔‘‘ 3. نیز ایسے لوگوں کے بارے میں سورۃ البقرہ کی آیت ۱۷۱ میں فرمایا : ’’یہ گونگے بہرے اندھے لوگ ہیں ۔ یہ جانوروں کا ریوڑ ہیں ، ان کو کچھ عقل نہیں ۔‘‘ حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت و سچائی کا معیار یہ ہے کہ سنت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ ہر طریق کو چھوڑ دیا جائے۔ بعض لوگ ائمہ فقہاء کی تقلید میں غیر مسنون افعال انجام دیتے ہیں اور بعض اپنے آباء و اجداد کی لکیر کے فقیر بنے رہتے ہیں ۔ سنت سے دوری کی کوئی بھی صورت ہو اس سے اجتناب بہر حال ضروری ہے۔ 5. درود … صلوٰۃ و سلام حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اظہار و اثبات کے لئے لازم ہے کہ جب آنحضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا نام نامی پڑھنے، سننے یا بولنے میں آئے تو فوراً صلوٰۃ و سلام ورد زبان ہوجائے۔ خود اللہ اور اس کے فرشتے بھی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں ۔سورۃ احزاب میں ارشاد ہے: 1. ﴿إنَّ اللّٰهَ وَمَلٰئِکَتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا ﴾ (آیت نمبر ۵۶ ) ’’بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں ۔ اے ایمان والو! تم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجو۔‘‘ ابوالعالیہ رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ’’اللہ کی صلوٰۃ سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے آپ کی تعریف فرماتا ہے اور فرشتوں کی صلوٰۃ سے مراد ہے کہ وہ آپ کے حق میں اللہ سے دعا کرتے ہیں ۔
Flag Counter