2. سورۃ النساء میں فرمایا: ﴿وَمَنْ يُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ﴾ (آیت نمبر ۸۰ ) ’’جس نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی دراصل اس نے اللہ کی اطاعت کی ۔‘‘ 3. سورۃ الاحزاب میں فرمایا: ﴿لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ کَانَ يَرْجُوْ اللّٰهَ وَالْيَومَ الاٰخِرَ ﴾ (آیت نمبر۲۱) ’’تم میں سے جو کوئی اللہ سے ملاقات اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، اس کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات والا صفات میں اچھا نمونہ ہے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگیوں پر نظر ڈالیں تو آنکھیں کھل جاتی ہیں کہ کیسے انہوں نے حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حق ادا کیا۔ آپ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہ تھا جسے انہوں نے غور سے نہ دیکھا ہو اور پھر اپنے آپ کو اس کے مطابق ڈھال نہ لیا ہو۔ قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب ’الشفائ‘ میں فرماتے ہیں : فقال سفيان المحبة اتباع رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ’’سفیان ثوری (تابعی) نے فرمایا کہ حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب درحقیقت اتباعِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔‘‘ بے شمار آیاتِ قرآنی اور احادیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا یہ ہے کہ زندگی کے تمام معاملات میں قدم قدم پر آپ کی اطاعت کی جائے۔ وہ محبت جو سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرنا نہ سکھائے محض دھوکہ اور فریب ہے۔ وہ محبت جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و پیروی نہ سکھائے محض لفاظی اور نفاق ہے۔ وہ محبت جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کے عملی آداب نہ سکھائے محض ریا اور دکھاوا ہے۔ وہ محبت جو سنت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علم کو سربلند نہ کرے محض بولہبی ہے۔ یہ مصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست اگر بہ او نہ رسیدی تمام بولہبی اوست |