Maktaba Wahhabi

38 - 95
گویا جس کے دل میں حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے، اسے چاہئے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی میں اپنے اندر سادگی، صبروتحمل، قناعت اور رضا بالقضا کی صفات پیدا کرنے کی سعی کرتا رہے۔ 4. فرمانِ رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام ہے : ’’من أحب سنتی فقد أحبنی ومن أحبنی کان معي فی الجنة‘‘ ’’جس نے میری سنت سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔‘‘ (تاریخ ابن عساکر:۳/۱۴۵) 5. فرمانِ رسول اللہ علیہ والصلوٰۃ والسلام ہے: ’’لا يؤمن أحدکم حتی يکون هواه تبعا لما جئت بهٖ‘‘ ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اپنی خواہشات کو میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ کردے۔‘‘ (مشکوٰۃ للالبانی:۱۶۷) یعنی کافر اور مؤمن میں تمیز ہی یہی ہے کہ جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری کرے گا وہ مؤمن ہوگا اور جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت نہ کرے گا، وہ کافر ہوگا جیساکہ 6. حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کل أمتی يدخلون الجنة إلا من أبٰی قالوا يارسول ﷲ ! ومن يأبی قال: من أطاعنی دخل الجنة ومن عصانی فقد أبٰی (بخاری؛۷۲۸۰) ’’میری اُمت کا ہر شخص جنت میں داخل ہوگا، سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون شخص ہے جس نے (جنت میں جانے سے) انکار کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری اطاعت کی، وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے انکار کیا۔‘‘ قرآنِ مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے بار بار یہ بات ہمیں سمجھائی ہے۔ مثلاً 1. سورۃ النساء میں فرمایا: ﴿وَمَا أرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلاَّ لِيُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰهِ﴾ ( آیت نمبر ۶۴) ’’ہم نے رسول بھیجے ہی اس لئے ہیں کہ اللہ کے حکم سے ان کی اطاعت کی جائے۔‘‘
Flag Counter