Maktaba Wahhabi

37 - 95
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں گے، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین ، کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں ۔‘‘ (المصباح المنیر فی تہذیب تفسیر ابن کثیر:ص۲۴۳) صحابی کے اظہارِ محبت کے جواب میں اللہ نے یہ آیت نازل کرکے واضح فرما دیا کہ اگر تم حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سچے ہو اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت حاصل کرنا چاہتے ہو تو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری اختیار کرو۔ 2. حضرت ربیعہ رضی اللہ عنہ بن کعب اسلمی روایت کرتے ہیں کہ ’’(ایک روز) نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے مجھے مخاطب کرکے فرمایا: مانگ لو (جومانگنا چاہتے ہو)۔ میں نے عرض کیا: ’’جنت میں آپ کی رفاقت کا طلب گار ہوں ۔‘‘ آپ نے فرمایا ’’کچھ اس کے علاوہ بھی ؟‘‘ میں نے عرض کیا ’’بس یہی مطلوب ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تو پھر اپنے مطلب کے حصول کیلئے کثرتِ سجود سے میری مدد کرو۔‘‘ (یعنی میرے دعا کرنے کے ساتھ تم نوافل کا بھی اہتمام کرو تو اللہ تعالیٰ میری دعا قبول فرمائے گا)۔ (صحیح ابوداود؛۱۱۸۲) گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرما دیاکہ اگر میری محبت میں میری رفاقت چاہتے ہو تو عمل کرو۔ یہی حب ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور معیت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم حاصل کرنے کاذریعہ بھی۔ 3. حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کچھ کہہ رہے ہو، سوچ سمجھ کر کہو۔ تو اس نے تین دفعہ کہا، خدا کی قسم مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر مجھے محبوب رکھتے ہو تو پھر فقروفاقہ کے لئے تیار ہوجاؤ (کہ میرا طریق امیری نہیں ، فقیری ہے) کیونکہ جو مجھ سے محبت کرتاہے فقروفاقہ اس کی طرف اس سے زیادہ تیزی سے آتا ہے جیسی تیزی سے پانی بلندی سے نشیب کی طرف بہتا ہے۔‘‘ (ترمذی؛۲۳۵۰)
Flag Counter