Maktaba Wahhabi

50 - 71
پردہ کی حکمت فطری طور پر مردوں میں عورتوں کے لئے رغبت رکھی گئی ہے، جب وہ بے پردہ عورت کا عریاں جسم دیکھتا ہے تو شہوت و رغبت کوپورا کرنے کے لئے اس کی طرف لپکتا ہے۔ آج کل کے اخبارات اس بات پر گواہ ہیں کہ کس طرح مرد، بے پردہ سالی، بھابی، ہمسائی، اجنبی عورت کے ساتھ برے کام میں ملوث ہوتے ہیں ۔ کچھ عرصہ قبل کراچی ایئر پورٹ پر سندھ کی اعلیٰ شخصیت نے اپنی ناجائز خواہش کی تکمیل کے لئے ایک ایئرہوسٹس کو سمگلنگ کے جھوٹے الزام میں گرفتار کروا یا تاکہ ایئرہوسٹس کو اس تک پہنچایا جاسکے۔ ( ہفت روزہ ’تکبیر‘ شمارہ ۵۲: مجریہ ۲۶/ دسمبر ۱۹۹۱ء) پردہ کے احکامات پردہ سے رخصت محرم سے پردہ نہیں ہوگا۔ محرم میں ایسے تمام رشتہ دار شامل ہیں جن سے کسی عورت کا نکاح دائمی یا عارضی طور پر حرام ہو مثلاً باپ (سسر، دادا، نانا، پڑدادا، پڑنانا وغیرہ) حقیقی بیٹے (داماد، پوتے، پڑپوتے، نواسے ، پڑنواسے وغیرہ) سوتیلے بیٹے اور ان کی اولاد، بھائی (حقیقی و سوتیلے اوران کی اولاد)، بھتیجے، بھانجے، حقیقی چچا، حقیقی ماموں … ٭ رضاعی رشتہ داروں سے (جو رشتے نسب سے حرام ہیں ، وہی رضاعت یعنی دودھ پلانے کے لحاظ سے بھی حرام ہیں ) ٭ بچوں سے، جب تک ان کے شہوانی جذبات بیدار نہ ہوئے ہوں ۔ ٭ نوکر چاکر سے جب تک وہ ہم بستری کی خواہش نہ رکھتے ہوں مثلاً بچے یا بوڑھے۔ ان سب سے پردہ کرنے کی ضرورت نہیں ۔ ٭ اضطراری حالت (طبی معائنہ، جنگ، حادثہ مثلا ً زلزلہ، آگ وغیرہ) میں پردہ کرنے کی چھوٹ ہوسکتی ہے۔ ٭ بوڑھی عورتیں جو زیب و زینت سے دور رہیں اور ان کو کسی مرد سے خطرہ نہ ہو تو ان کے لئے پردہ نہ کرنے کی اجازت ہے۔ لیکن اگر پردہ کریں تو بہتر ہے۔ نوٹ: مندرجہ بالا جن لوگوں سے پردہ کی رخصت ہے، ان کے سامنے بھی ستر کو ڈھانپنا ہوگا (سوائے شوہر کے) یعنی ان کے سامنے صرف چہرہ او رہاتھ کھولنے کی اجازت ہوگی۔ گھر کے کام کاج مثلاً آٹا گوندھتے ہوئے کف اوپر کرنے یا فرش دھوتے ہوئے پائینچے اوپر چڑھا لینے کی گنجائش ہے۔
Flag Counter