Maktaba Wahhabi

49 - 71
اے بہن، موت چھوٹے اوربڑے کو نہیں دیکھتی۔ اللہ سے ڈریے ،کہیں آپ کو یہ حیلہ بہانہ کرتے ہوئے بے پردگی یعنی اللہ کی نافرمانی کی حالت میں موت نہ آجائے۔ یاد رہے کہ موت کا فرشتہ آپ کی مرضی کا نہیں بلکہ اللہ کی مرضی کا پابند ہے۔ علاوہ ازیں پردہ پہلے فرض ہے اور حج بعد میں کیوں کہ حج تو استطاعت اور محرم کے ساتھ مشروط ہے۔ (۱۰) ڈرتی ہوں کہ پردہ کرنے سے کسی مخصوص گروہ کی طرف منسوب کردیا جائیگا اسلام کی نظر میں صرف دو گروہ ہیں جن کا اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ذکر کیا ہے ایک ’حزب اللہ‘ یعنی اللہ کا گروہ؛ وہ اہل ایمان جو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام پر عمل کرتے ہیں اور دوسرا ’حزبِ شیطان ‘ یعنی شیطانِ مردود کا گروہ، وہ لوگ جو حیلے بہانوں سے احکامِ اسلام کا عملاً انکار کرتے ہیں ۔ یہ تو خوشی نصیبی ہے کہ آپ کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہوگی جو کہ ان شاء اللہ تعالیٰ دنیا میں آپ کے جنتی ہونے کی علامت ہے۔ جبکہ جن کی نسبت شیطان کی طرف ہے اور اسی حالت میں وہ مرجائیں تو ان کے جہنمی ہونے کا فیصلہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کردیا ہے۔ (دیکھئے سورۂ ص ٓ: ۸۵) (۱۱) پردہ تو اصل میں دل کا ہے! اول: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اور صحابیات رضی اللہ عنہن تو ظاہری پردہ (شرعی پردہ) بھی کیا کرتی تھیں ۔ کیا آپ پر کوئی نیا حکم ناز ل ہوا ہے؟ قرآن و سنت میں دل کے پردے کی کوئی دلیل نہیں ۔ دوم: پھر کل یہ بھی کہاجائے گا کہ نماز، روزہ، حج، نکاح بلکہ لباس کا پہننا بھی دل کا کام ہے ، تو یوں سارا دین مذاق اور کھیل بن جائے گا۔ سوم: حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ”بدن میں ایک ٹکڑا ہے اگر وہ صحیح ہو توتمام جسم صحیح ہوجاتا ہے اور وہ خراب ہو تو تمام جسم خراب ہوجاتا ہے، خبردار ! وہ دل ہے۔“(بخاری و مسلم) یعنی دل میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا اثر جسم پرمرتب ہوتاہے۔اگر آپ کے دل میں پردہ ہے تو پھر اس کو باہر بھی نظر آنا چاہئے۔ ورنہ آپ اپنے دعویٰ میں سچی نہیں ۔ چہارم: حکومت کوئی قانون جاری کرتی ہے۔ آپ اس کی مخالفت کریں اور کہیں کہ قانون کا احترام تو دل میں ہے تو کیا آپ کو اس قانون سے مستثنیٰ قرار دے دیا جائے گا؟ مثلاً آپ ٹریفک کے اشاروں کی پابندی نہ کریں اور ٹریفک کانسٹیبل کے روکنے پر کہیں کہ قانون کا احترام تو دل میں ہے۔ تو کیا وہ آپ کا چالان نہیں کرے گا؟ یقینا آپ کا چالان بھی کیا جائے گا اور جرمانہ بھی کیا جائے گا۔ کیونکہ قوانین کی پابندی صرف دلوں میں نہیں بلکہ ظاہر میں بھی کرنا لازمی ہوا کرتی ہے۔
Flag Counter