Maktaba Wahhabi

46 - 71
اسلام اور خواتین ترجمہ : وسیم عثمان مدنی ترمیم و اضافہ: اعجاز حسن میں پردہ کیوں کروں …؟ پردہ نہ کرنے کی ایک سے ایک گیارہ وجوہات خواتین کو اسلام نے پردہ کا پابند اس لئے کیا ہے کہ ان کی عزت و عفت پر کوئی حرف نہ آئے۔ جس طرح ملک کی اعلیٰ شخصیات کوبلٹ پروف گاڑی اور حفاظتی دستہ دے کر ان کو قید کرنا مقصود نہیں ہوتا بلکہ ان کی حفاظت مطلوب ہوتی ہے، اسی طرح ان گراں قدر موتیوں (خواتین) کو پردہ کے حفاظتی قلعہ میں قید نہیں کیا گیا بلکہ ان کی حفاظت کا سامان کیا گیاہے ۔ ان دنوں بعض آزاد خیال عورتیں پروپیگنڈہ سے متاثر ہوکر اسلامی اقدار کو پامال کررہی ہیں ۔ اور پردہ کے خلاف درج ذیل تاویلیں ، اعتراضات او رمجبوریاں پیش کرتی ہیں ۔ آپ پڑھیں اور فیصلہ کریں کہ کیا یہ واقعی معقول ہیں … !! (۱) میں ابھی تک پردہ کی قائل نہیں ہوں ایسی خاتون بتائے، کیا وہ بنیادی طور پر اسلام کی حقانیت کی قائل ہے؟ ظاہر ہے کہ اس کا جواب ’ہاں ‘ میں ہے کیونکہ اس نے کلمہ طیبہ پڑھ کر اللہ کی معبودیت اور رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اورشریعت اسلامیہ کا اقرار کیا ہے۔ ہمارا دوسرا سوال محترمہ سے یہ ہے کہ جب آپ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتی ہیں تو اللہ نے اپنے قرآن میں او ر رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے فرمان میں پردہ کرنے کا حکم دیا ہے تو کیا آپ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ماننے کی قائل ہیں ؟ یقینا اس کا جواب ’ہاں ‘ میں ہوگا تو پھر سچے ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ جب اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم آجائے تو سَمِعْنَا وَاَطْعَنَا ” ہم نے سنا او رمان لیا“ کہا جائے اور حکم پر عمل کیا جائے، وگرنہ زبانی اِقرار کسی کام کا نہیں ۔ اللہ عزوجل نے سورة الاحزاب کی آیات ۵۹،۵۳،۳۳،۳۲ اور سورة النور کی آیات ۳۱،۳۳ میں پردہ کا حکم دیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تاکید کی ہے۔مثلاً حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ”عورت سرتا پیر ستر (چھپانے کی شے) ہے“ (ترمذی)۔ اگر یہ بہن واقعی اسلام کی قائل ہے اورنبی کریم کی اطاعت کا دم بھرتی ہے تو اسے اس سلسلے میں بھی اسلامی تعلیمات پر عمل درآمد کرنا چاہئے۔
Flag Counter