(۲) میں تو چاہتی ہوں مگر میرے گھر والے منع کرتے ہیں ”اللہ کی تابعداری کے خلاف کسی مخلوق کی تابعداری نہ کرو“ (بخاری و مسلم) اپنے گھر والوں ، بزرگوں اور اساتذہ حتیٰ کہ والدین کا حکم آپ صرف اس صورت میں ماننے کی پابند ہیں جب تک وہ اسلامی احکام کے خلاف نہ ہو۔ قرآن کی آیات اور احادیث ِنبوی کی رو سے اللہ تعالیٰ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مقابلہ میں کسی اور کا حکم ماننا گناہ ہے۔ (۳) میرے پاس برقعہ وغیرہ خریدنے کے لئے پیسے نہیں ہیں ہماری یہ بہن یا تو واقعی سچی ہے یا پھر حیلہ باز ہے اور اس کی مراد فیشن ایبل مہنگا برقعہ یا چادر وغیرہ ہے۔ اگر یہ واقعی سچی اور مخلص ہے تو اسے کم از کم یہ تو معلوم ہوگاکہ مکمل شرعی لباس کے بغیر باہر نکلنا منع ہے۔انتہائی مجبوری میں برقعہ نہ سہی اپنے دوپٹہ/چادر (جو بھی میسر ہو) سے مکمل گھونگٹ نکال کر باہر نکلے۔نیز اہل خیر کو چاہئے کہ جہاں وہ دیگر نیکیاں کرتے ہیں وہاں مسلم خواتین میں برقعہ/شرعی حجاب/ نقاب وغیرہ بھی تقسیم کریں تاکہ جو نہیں جانتے وہ بھی اس کی اہمیت و فرضیت کو جان لیں ۔ جہاں تک ہماری بہن کا تعلق ہے تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ اس کی شخصیت کا وقار زرق برق لباس او رمہنگے برقعہ/فیشن ایبل حجاب یا قیمتی نقاب سے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری میں ہے۔ اصل عزت دار وہ ہے جو اللہ کے یہاں باعزت ہو۔ فرمانِ الٰہی ہے: ”تم میں زیادہ صاحب ِعزت اللہ کے ہاں وہ ہے جو زیادہ صاحب ِتقویٰ ہے“ (الحجرات:۱۳) (۴) ہمارے یہاں گرمی زیادہ ہے ہماری اس بہن کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان یاد رکھنا چاہئے: ”کہہ دیجئے کہ جہنم کی آگ زیادہ گرم ہے، کاش وہ سمجھ لیتے“(التوبہ:۸۱) صرف ٹھنڈے ٹھنڈے، آسان اور مرضی کے احکام ماننے سے جنت کا حصول ممکن نہیں ۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے : ”جنت کومشکل کاموں میں چھپا دیا گیا ہے اورجہنم کو عیش وعشرت کے کاموں میں ۔“(ابوداود) (۵) مجھے ڈر ہے کہ ایک بار پردہ کرنے کے بعد میں کہیں پردہ کرنا چھوڑ نہ دوں ! دیکھئے ہماری اس بہن کو شیطان نے کیسے اپنے جال میں پھنسایا ہے۔ اگر سوچ کا یہی انداز ہے تو کوئی کبھی نماز نہ پڑھے بلکہ کوئی بھی نیکی کا کام نہ کرے، یقینا نیکی پر ثابت قدمی کی توفیق اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملتی ہے اور اس کے لئے وہ طریقے اختیار کئے جاتے ہیں جن سے ثابت قدمی نصیب ہو، مثلاً: نماز کی پابندی اور مشکلات پر صبر کے ساتھ اللہ سے مددمانگی جائے (دیکھئے النساء: ۶۶) نیز یہ دعا کثرت |