Maktaba Wahhabi

37 - 71
تلقین کی ہے کہ یہ تمہارا مخصوص ثقافتی شعار ہے، تم نے اپنے اس ثقافتی شعار (Symbol) کو یہود ونصاریٰ کے لئے قطعاً پیش نہیں کرنا ہے: لاتبدؤا اليهود ولا النصاریٰ بالسلام[1]”یہود ونصاریٰ کو سلام کرنے میں پہل نہ کرو۔‘‘آپ کو اپنے پاکیزہکلچر کی کسی درجے میں بھی اِہانت گوارا نہ تھی؛ بایں سبب غیر مسلم کے لئے السلام علیکم کہہ کر ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ کیونکہ یہ اغیار کی ثقافت کا حصہ نہیں ہے بلکہ خاص مسلم ثقافت کی پہچان ہے۔ بوقت ِملاقات ایک انسان کا دوسرے کی بڑائی کے لئے اس کے آگے جھکنا انسانیت کی تذلیل ہے کیونکہ بندہ خالق کی بجائے اپنے جیسے ایک دوسرے بندے کے آگے جھک رہا ہے۔ آپ نے اپنی ثقافت میں اس ذلت سے انسانیت کو نکال کر برابری کے درجے میں ملنے کو رواج دیا اور فرمایا: لا ينحی الرجل للرجل…[2] اسی طرح عجمی طرزِ استقبال کو بھی؛جس میں کسی بڑے کی آمد پر کھڑے ہونے کا رواج تھا؛ آپ نے یہ کہہ کر ردّ کردیا : ”لا تقوموا کما يقوم الأعاجم[3]اس استقبال میں بھی شرفِ انسانی پامال ہوتا تھا۔ آپ نے ایسے کلچر کو قطعاً فروغ دینا مناسب نہیں سمجھا، اس لئے عجمی کلچر کی نفی کی۔ غیر اسلامی تہذیبیں اپنے علمبرداروں میں تکبر و غرور کو خوب پروان چڑھاتی ہیں ۔ ان کی چال ڈھال اور لباس فاخرانہ انداز کے عکاس ہوتے ہیں ، درحقیقت یہ کبرو نخوت کا وطیرہ اخلاقیات کی دنیا میں اخلاقِ رذیلہ میں شمار ہوتا ہے جب کہ آپ اخلاقِ فاضلہ کی تکمیل کے لئے مبعوث ہوئے تھے: ”إنما بعثت لأتمم مکارم الأخلاق[4]”میں مکارمِ اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہوں “ یہی وجہ ہے کہ آپ نے لباس اور چال ڈھال میں متکبرانہ رویے کی ہمیشہ حوصلہ شکنی کی اور فرمایا: إن اللَّه لا ينظر إلی من جرثوبه خيلاء[5] ”اللہ اس شخص کی طرف نظر تک نہیں اٹھاتے جو تکبر سے اپنا کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر چلتا ہے“ نیز قرآن نے بھی نصیحت ِلقمان نقل کی ہے: [6] ﴿لاَ تَمْشِ فِیْ الأرْضَ مَرَحًا، إِنَّکَ لَنْ تَخْرِقَ الاْٴَرْضَ وَلَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلاً﴾ ”زمین پر اکڑ کر مت چل، اس سے نہ تو زمین کو پھاڑ سکتا ہے اور نہ ہی پہاڑوں کی بلندیوں کو پہنچ سکتا ہے۔“ آدابِ خوردونوش کسی کلچر کا اہم ترین حصہ ہوتے ہیں ۔ کیونکہ آدمی کی پہچان کھانے کی میز پر ہوتی ہے۔ آپ نے مسلم دسترخواں پر حلال اور طیب اشیا سجانے کی اجاز ت دی ہے۔ اس کے برعکس حرام اور خبیث اشیا کی طرف ہاتھ بڑھانے کی قطعاً اجازت نہیں دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بلی یا چوہے، کتے یا خنزیر
Flag Counter