Maktaba Wahhabi

29 - 71
اس قبر کے نشان مٹ جاتے ہیں ، لہٰذا ان قبروں کو قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے۔ ۲۰۔ شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے چونکہ قبروں کی حفاظت درست ہے لہٰذا حفاظت کرنے والے ورثا کے لئے مخصوص مدت تک اجازت دی جائے۔ مذکورہ شرعی نکات پرعمل کرنے کی صورت میں سو فیصد اطمینان سے یہ دعویٰ کیا جاسکتا ہے کہ ملٹی سٹوری قبرستان کی ضرورت ہی نہیں رہتی! ملٹی سٹوری قبرستان کی شرعی حیثیت ۱۔ مردوں کو دفن کرنا، کچی قبر کا انتخاب اور پختہ قبر سے اجتناب کرنا، قبر کو جائز حد تک اونچا کرنا یہ سب مسائل (اسلام کے ثقافتی شعائر) عبادات سے تعلق رکھتے ہیں اور عبادات توقیفی ہیں جن کی اصل ’حرمت‘ ہے۔ لہٰذا ان مسائل میں کسی نئی صورت کی اباحت کے لئے حکم شرعی کی ضرورت ہے جو مذکورہ مسئلہ میں مفقود ہے لہٰذا ایسا قبرستان درست نہیں ۔ ۲۔ کسی مسئلہ میں واضح (صریح) نص کی عدم موجودگی میں قیاس کے ذریعے حل نکالا جاتا ہے لیکن صحت ِقیاس کے لئے مقیس علیہ اور مقیس کے درمیان علت ِمشترکہ کا وجود ضروری ہے وگرنہ قیاس درست قرار نہیں پائے گا۔ چھت پر دفنانے اور زمین میں دفنانے کے مابین علت ِمشترکہ مفقود ہے۔ البتہ پہاڑ کی چوٹی بھی چونکہ زمین کے حکم میں ہے لہٰذا وہاں قبرستان بنانا درست ہے۔ اسی طرح زمین کے ساتھ سرنگوں اور غاروں کے تہہ خانوں کو بھی بطورِ قبرستان استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ بھی ﴿مِنْهَا خَلَقْنَاکُمْ وَفِيْهَا نُعِيُدکُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُکُمْ﴾کے ضمن میں شامل ہیں ۔ بعض لوگوں نے زیر زمین زیادہ گہرائی اور کم گہرائی پر دفن کرنے کو بھی اس مسئلہ کا حل بتایا ہے، جو ’لحد‘ یعنی بغلی قبر کی صورت میں ممکن ہے ۔ اگر زیر زمین زیادہ گہرائی پر میت پہنچانے اور وہاں تدفین کا عمل پورا کرنے کی گنجائش میسر آجائے تو ایسی صورت میں بھی بظاہر جواز کا پہلو نکلتا ہے۔جس طرح زمین کی گہرائی میں ایک ہی زاویہ میں کئی قبریں بنائی جاسکتی ہیں اسی طرح قبروں کے اوپر مٹی ڈال کر اس پر مزید قبروں کا انتظام بھی بوقت ِضرورت کیا جاسکتا ہے۔لیکن دونوں صورتوں میں زائرین کی آمد ورفت کا سلسلہ متاثر نہ ہونے کو بھی ملحوظ ِخاطر رکھنا ضروری ہے۔ ۳۔ چھت پر قبریں بنانے سے وہ مقاصد پورے نہیں ہوسکتے جو زمین میں گڑھے کھودنے سے حاصل ہوتے ہیں ۔ کیونکہ زمین اپنی طبعی ساخت کی وجہ سے مردے کا تعفن و بدبو جذب کرکے مٹی کا حصہ بنا دیتی ہے، اسی طرح زمینی حشرات، سورج کی شعاعیں وغیرہ بھی اس کی معاونت کرتے ہیں ،
Flag Counter