۲۔ وہ مغربی افکار جو عیسائیت سے پوری طرح ہم آہنگ ہیں ، ان کو پھیلانے کے لئے راستہ ہموار کرنا۔ شائد اس سے یہ بات بھی واضح ہو تی ہے کہ مغربی طرزِ فکر اسلامی نظریات کے منافی ہے۔ اور اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ مغربی دنیا اسلامی تعلیمات سے کس قدر تجاہل عارفانہ کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ پہلے پہل اسکندر، دوین، بریدو، روسو اور وولٹیر Voltair جیسے ناول نگاروں نے تبشیری ناول لکھے اوران کی زہر آگیں قلموں نے اسلام کو سب و شتم کا نشانہ بنایا۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں Voltair کے زہر آلود قلم سے نکلنے والے ناول کے متعلق توفیق الحکیم کا تبصرہ ملاحظہ فرمائیے۔ وہ لکھتے ہیں کہ میں نے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے متعلق وولٹیر کا ناول پڑھا تو مجھے شرمندگی ہوئی کہ اس رائٹر کا شمار تو آزاد خیال مفکرین میں سے ہوتاہے، اس کے باوجود اس نے اپنے ناول میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب و شتم کا نشانہ بنایا ہے۔یہ دیکھ کر مجھے تعجب ہوا، اور اس کی اس مذموم حرکت کی وجہ مجھے سمجھ نہ آئی۔ لیکن میری یہ حیرت اس وقت ختم ہوگئی جب میں نے دیکھا کہ وہ اپنا یہ ناول چودھویں پوپ (پنوا) کوپیش کر رہا تھا۔توفیق الحکیم مزید لکھتا ہے: ”ا س کے کچھ عرصہ بعد میں نے وولٹیر پر پوپ کی تنقیدپڑھی جو بہت معمولی اور مکارانہ تھی جس میں دین کے متعلق اس نے ایک لفظ بھی نہیں بولا بلکہ تمام ادبی اسلوب کے گرد گھومتی تھی۔“ اب وہ اعداد وشمار ملاحظہ فرمائیں جو مجلہInternational Bullettin of Missionary Research میں عیسائیت کی تبلیغی سرگرمیوں کے متعلق ۱۹۹۰ء کی رپورٹ میں شائع کئے گئے تھے : تبشیری سرگرمیوں میں کام کرنے والی تنظیمیں 21000 عیسائی مبلغین تیار کرنے والے ادارے 3,970 عیسائیت کی تعلیم دینے والے ادارے 92,200 ملکی مشنریوں کی تعداد 39,23000 غیر ملکی مشنریوں کی تعداد 2,85,250 شائع ہونے والے تبشیری رسائل وجرائد 238 تقسیم کئے جانے والے انجیل کے نسخے 129 ملین کلیسا کے فنڈ کی مقدار 157 بلین امریکی ڈالر جدید موضوعات پر لکھے جانے والے کتابچے 65,600 کام کرنے والے ریڈیو اسٹیشن اور ٹی وی چینلز کی تعداد 2160 ہر ماہ سامعین اور حاضرین کی تعداد 1,369,620,600 |