عیسائیوں کی تبلیغی سرگرمیاں تحریر: شیخ احمد عبد اللہ سیف الرفاعی شعبہٴ ترجمہ مجلس التحقیق الاسلامی تحریک تنصیر عالم اسلام سے بر سر پیکار ہے (! جب ہم مسلمانوں کے خلاف دشمن کی فکری اور عسکری جنگ کے خطرات کا موازنہ کرتے ہیں تو ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ فکری جنگ کی تباہی اور ہولناکی اوراس کے اثرات زیادہ سخت واقع ہوئے ہیں ۔ یعنی مسلمانوں کے خلاف فکری اور ثقافتی یلغار کی تباہی جنگوں اور گولہ بارود کی تباہی سے کہیں زیادہ خوفناک ہے۔ یہی وہ سب سے بڑا چیلنج ہے جواس وقت عالم اسلام کو درپیش ہے۔ اب عیسائی قوتوں کی ساری جدوجہد کار خ اس طرف ہے کہ مسلمانوں کے دلوں میں شکوک وشبہات پیدا کرکے انہیں ان کے دین سے متنفر کردیا جائے ۔ انہیں ذہنی طور پر اس قدر مرعوب کردیا جائے کہ وہ عیسائیت قبول کرنے پر مجبور ہو جائیں گویا آج عیسائیوں کا سب سے بڑا ہدف مسلمانوں کوعیسائی بناناہے!… اس مقالہ میں ہم اسی کے متعلق بحث کریں گے : عیسائیت کا ہدف اِسلام کیوں ؟ عیسائی مشنری دین اسلام کو سب اَدیان سے پہلے اپنا نشانہ بناتے ہیں کیونکہ ان کی تاریخ انہیں بتاتی ہے کہ اسلام ہی وہ واحد دین ہے جس نے انہیں ہمیشہ شکست و ریخت سے دوچار کیا اورانہیں اپنا مغلوب بنایا۔ تاریخ شاہد ہے کہ صلیبی عیسائیوں نے اسلام کا سامنا کرنے اور مسلمانوں سے ٹکر لینے سے ہمیشہ گریز کیا، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ مسلمان جب ایک ہاتھ میں تلوار اور دوسرے ہاتھ میں گھوڑے کی لگام تھام کر گھوڑے کی پشت پرسوار ہو جاتا ہے توپھر وہ اس عزم سے نکلتا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی ۔لیکنآج امت ِ مسلمہ نے غفلت کی چادریں تان لیں ۔امت ِمسلمہ آج بیمار ہے ، البتہ مری نہیں ۔ اونگھ رہی ہے، البتہ ابھی سوئی نہیں ۔ مسلمانوں کو شکست تو دی جاسکتی ہے ، لیکن اسے صفحہٴ ہستی سے مٹایا نہیں جاسکتا۔ جب بھی کفر اور اسلام کی جنگ ہوئی اور مسلمانوں نے اپنے مقصد کوسامنے رکھا، اللہ کی نصرت پر بھروسہ کیا تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں ہزیمت سے دوچار نہ کرسکی۔ جب بھی مسلمانوں اپنے دین کی طرف لوٹے تو وہ ایک ناقابل شکست قوت بن کر اُبھرے اور صلیبی اس حقیقت کو خوب سمجھتے تھے۔ حتیٰ کہ فرانس کے مشہور بادشاہ لوئیس نہم Louis جو دو صلیبی معرکوں میں عیسائیوں کی قیادت کرچکا تھا، کو بھی اس حقیقت |