Maktaba Wahhabi

37 - 86
”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم ضرور نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو ورنہ قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ تم پر عذاب مسلط کردے۔ پھر تم اس سے دعائیں کرو گے لیکن وہ قبول نہیں فرمائے گا۔“ قطع رحمی : جو قوم صلہ رحمی کی بجائے قطعی رحمی اور آپس میں رحم و کرم کی بجائے سرکشی و بغاوت اور ظلم وستم پر اُتر آئے، اللہ اسے دنیا میں عذاب کا مزہ چکھا دیتے ہیں ۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ما من ذنب أحری ان يعجل لصاحبه العقوبة فی الدنيا مع ما يدخرله فی الآخرة من قطيعة الرحم والبغی(ابو داود، کتاب الادب:ص۳۵) ” دو گناہ ایسے ہیں جن کی سزا دنیا میں اللہ تعالیٰ بہت جلدی دیتے ہیں اور وہ دو گناہ یہ ہیں : قطع رحمی اور ظلم و ستم کرنا“ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لاَ تَظْلِمُوْا فَتَدْعُوْا فَلاَ يُسْتَجَاب لَکُمْ وَتَسْتَقُوْا فَلاَ تَسْقُوْا وَتَسْتَنْصُرُوْا فَلاَ تُنْصَرُوْا (مجمع الزوائد: ۵/۲۳۵) ”ظلم نہ کرو ورنہ تمہارا حال یہ ہوگا کہ تم دعائیں کرو لیکن تمہاری دعائیں قبول نہیں ہوں گی، اور تم بارش طلب کرو گے لیکن تم پر بارش نہیں برسے گی اور تم مدد طلب کرو گے لیکن تمہاری مدد نہیں کی جائے گی“ جو قوم اللہ کی نافرمانی کواپنا شیوہ بنا لے اور گناہ پر گناہ کرتی چلی جائے اور توبہ نہ کرے تو اللہ تعالیٰ اسے رزق سے محروم کردیتے ہیں ۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إن الرجل ليحرم الرزق بالذنب يعيبه ولا يرد القدر الا الدعا ولا يزيد فی العمر الا البر(ابن ماجہ، باب فی القدر: حدیث ۸۷) ”بیشک آدمی گناہ کا ارتکاب کرکے رزق سے محروم ہوجاتاہے اور دعا تقدیر میں ردّوبدل کردیتی ہے اور نیکی کرنے سے عمر میں برکت ہوجاتی ہے۔“ علاج کسی بھی چیز کے استعمال میں جب اسراف و تبذیر سے کام لیا جائے تو اس کا نتیجہ بالآخر غلط ہی نکلے گا۔ انسان کے پاس اگرچہ مال و زر کے خزانے ہی کیوں نہ موجود ہوں ، اگر وہ ان کے استعمال میں اسراف سے کام لے گا تو بہت جلد ان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔ پانی کا معاملہ بھی یہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین کے تین چوتھائی حصے کوپانی سے بھرا ہوا ہے لیکن اس کے باوجود بھی اگراس کا استعمال مناسب نہ ہو تو انسان اس کے ایک ایک قطرے کو بھی ترس جاتا ہے۔ جن علاقوں میں پانی وافر مقدار میں موجود ہوتاہے
Flag Counter