Maktaba Wahhabi

58 - 70
چيزيں حلال کی گئی ہیں ۔ ۲۔ يَسْئَلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَيَّانَ مُرْسٰھَا قُلْ اِنَّمَا عِلْمُھَا ِنْدَ رَبِّيْ لَا يُجَلِّيْھَا لِوَقْتِھَا اِلَّا ھُوَ (الاعراف: ۱۸۷) ’’اے نبی! آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ کب آئے گی؟ آپ فرما دیجیے، اس کا علم اللہ ہی کو ہے، وہی اس کو وقت پر ظاہر کرے گا۔‘‘ ۳۔ يَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلهِ وَالرَّسُوْلِ (الانفال: ۱) ’’اور آپ سے غنائم کے بارے میں سوال کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما دیجئے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے اختیار میں ہیں ، جسے چاہیں تقسیم فرمائیں ۔‘‘ ۴۔ وَيَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الرُّوْحِ قُلِ الرُّوْحِ مِنْ اَمْرِ رَبِّيْ وَمَآ اُوْتِيْتُمْ مِنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِيْلًا (بني اسرآءيل: ۸۵) ’’اور آپ سے روح کے بارے میں سوال کرتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما دیجئے کہ تمہارا علم کم ہے، اس لئے اس کی حقیقت کو نہ پاسکو گے، ہاں اتنا جان لو کہ روح امر ربی ہے جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ انسان کو مردہ یا زندہ کرتا ہے۔ ۵۔ وَيَسْلَوْنَكَ عَنْ ذِي الْقَرْنَيْنِ قُلْ سَاَتْلُوْا عَلَيْكُمْ مِنْهُ ذِكْرًا، اِنَّا مَكَّنَّا لَه فِيْ الْاَرْضِ وَاٰتَيْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ سَبَبًا (الكهف: ۸۳) ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذوالقرنین کے متعلق سوال کرتے ہیں ، آپ فرما دیجئے کہ میں اس کا کچھ ذِکر تمہیں سناؤں گا (اور اس کے بعد ذوالقرنین کا پورا قصہ موجود ہے۔) ۶۔ وَيَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ يَنْسِفُھَا رَبِّيْ نَسْفًا فَيَذَرُوْھَا تَاعًا صَفْصَفًا (طه: ۱۰۶) ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہاڑوں سے متعلق سوال کرتے ہیں کہ قیامت کو وہ باقی رہیں گے یا نہیں ؟ آپ فرما دیجئے کہ ان کو میرا رب روئی کی مانند ریزہ ریزہ کر کے اُڑا دے گا اور زمین چٹیل میدان رہ جائے گی۔ ۷۔ يَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَا يُنْفِقُوْنَ قُلْ مَا اَنْفَقْتُمْ مِّنْ خَيْرٍ فَلِلْوَالِدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ وَالْيَتٰمٰي وَالْمَسَاكِيْنِ وَابنِ السَّبِيْلِ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْرٍ فَاِنَّ اللهَ بِه عَلِيْمٌ (البقرة: ۲۱۵)
Flag Counter