ضرورتِ قرآن اور اس كے فضائل حضرت مولانا محمد صاحب كنگن پوری ترتيب: اكرام الله ساجدؔ ضرورتِ قرآن: موجودات کی دو قسمیں ہیں ، خالق اور مخلوق۔ ایک مختار مطلق ہے اور دوسرا محتاج مطلق، ایک مجسمۂ کبر و غنیٰ اور دوسرا سراپا عجز و نیاز، ایک علیم و خبیر او دوسرا بے علم و نادان۔ [1] ملائکہ، جنات او انسان سب مخلوقات میں سے افضل و اعلیٰ ہیں جن میں سے ملائکہ تو خود ہی اپنے ادنیٰ مبلغ علم کے معترف ہیں ۔ سُبْحَانَكَ لَا عَلْمَ لَنَا اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا اَلْاٰيَةَ (البقرة: ۳۲) ’’یعنی اے اللہ تو پاک ہے، ہمیں تو اتنا ہی علم ہے جتنا تو نے ہمیں سکھایا۔‘‘ اور جنات اپنی کوتاہ بینی کا یوں اعتراف کرتے ہیں ۔ وَاِنَّا لَا نَدْرِيْ اَشَرٌّ اُرِيْدَ بِمَنْ فِيْ الْاَرْضِ اَمْ اَرَادَ بِھِمْ رَبُّھُمْ رَشَدًا (الجن: ۱۰) [2] |