جن کو مسلمانوں نے چودہ سو سال پہلے فروغ دیا تھا۔ کیونکہ دیا کا کوئی قانون جان و مال اور عزت کے احترام کا وہ سبق نہیں دیتا جو اسلام دیتا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ جب تک لوگوں کے دِلوں میں دوسروں کی جان و مال اور عزت کا وہ احترام پیدا نہ ہو جائے، معاشرتی خرابیاں موجود رہتی ہیں بلکہ ایک کے بعد دوسری جنم لیتی رہتی ہے اور اس کی نئی نئی صورتیں پیدا ہوتی رہتی ہیں ۔ جس معاشرے میں یہ تصور احترام نہیں پایا جاتا وہاں چوری، ڈاکہ، زنا، قتل، رشوت، سود خوری وغیرہ کا خاتمہ نہیں ہو سکتا اور جس معاشرے میں یہ خرابیاں موجود ہوں اس کو کبھی پر ان معاشرہ نہیں کہا جا سکتا۔ دوسری طرف کچھ لوگ معاشی مساوات کے داعی ہیں حالانکہ یہ ایک ایسا مفروضہ ہے جسے آج تک دنیا کے کسی خطے میں ایک لمحہ کے لئے بھی حقیقت بننا نصیب نہیں ہوا۔ دراصل مساوات کا صحیح اور قابل عمل تصور وہی ہے جو اسلام نے دیا ہے اور اس سے دوسرا کوئی بھی تصورِ مساوات بالکل بے معنی ہے۔ دواخانہ رحمت کالی کھانسی، چنبل، خارش ہر قسم، بواسیر خونی اور بادی اور نزلہ و زکام دائمی کاتیر بہدف علاج۔ حکیم عبد الجبار خلف الرشید حکیم عبد القیوم (مرحوم) ۱۳۔ نکلسن روڈ لاہور |