انشورنس کمپنی سے ماہوار قسط کے عوض اپنی زندگی کی انشورنس کرواتاہے اور یہ عقد انشورنس ایک خاص مدت کا ہوتا ہےجس میں یہ طے کر لیا جاتا ہے کہ اگر اس دورانیے میں گاہک کی موت واقعہ ہوگئی تو اس کو دس لاکھ روپے ملیں گے اور اگر موت واقعہ نہ ہوئی تو اس کو آٹھ لاکھ روپے ملیں گے۔ اب اس معاملے میں دونوں کو قطعاً علم نہیں کہ آیا گاہک کی موت واقعہ ہوگی کہ نہیں ؟ اور گاہک کے لواحقین کو دس لاکھ ملیں گے یا کہ آٹھ لاکھ روپے۔ ناپ تول میں کمی: دھوکا دہی اور فریب کی بدترین قسم ناپ تول میں کمی ہے جو لوگ اس سنگین جرم کے مرتکب ہیں وہ اسلام کی نگاہ میں قابل نفرت اور سخت سزا کے مستحق ہیں ۔ قرآن مجید نے اس جرم کی قباحت اور اخروی سزا یو ں بیان فرمائی ہے۔ ترجمہ : ’’ناپ تول میں کمی کرنے والوں کے لیے ہلاکت ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ جب لوگوں سے ناپ کرلیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں اور جب انہیں ناپ کریا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں ‘‘(سورۃ المطفیفن: آیت نمبر 1 تا 3) سیدنا شیعب علیہ السلام کی قوم میں شرک کے علاوہ جو ایک بڑی خرابی تھی وہ یہ کہ وہ ناپ تول میں کمی کرتے تھے۔حالانکہ یہ لوگ بڑے آسودہ حال تھے۔ جب یہ لوگ سیدنا شعیب علیہ السلام کی نصیحت پر بھی باز نہ آئے تو اللہ تعا لٰی نے ان پر آگ برسا کر ان کو مال و دولت سمیت تباہ کر دیا۔ یہ عذاب اس طرح آیا کہ پہلے سات دن تک ان پر سخت گرمی اور دھوپ مسلط کر دی گئی اس کے بعد بادلوں کا ایک سایہ آیا، چونکہ یہ لوگ سات دن کی سخت گرمی سے بلبلائے ہوئے تھے اس لیے سب سائے تلے جمع ہوگئے تکہ ٹھنڈی ہواؤں کا لطف اٹھائیں ۔ لیکن چند لمحے بعد ہی آسمان سے آگ کے شعلے برسنا شروع ہو گئے ، زمین زلزلے سے لرز اٹھی اور ایک سخت چنگھاڑنے انہیں ہمیشہ کے لیے موت کی نیند سلا دیا۔[1] اللہ تبارک و تعالیٰ قرآن کریم میں اس واقعہ کی طرف اشارہ فرما رہے ہیں ۔ ترجمہ : ’’انہوں نے اسے(شعیب علیہ السلام کو) جھٹلایا تو انہیں سائبان والے دن کے عذاب نے پکڑ لیا۔ وہ بڑے بھاری دن |