Maktaba Wahhabi

117 - 143
سیر و سوانح مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ کی سیرت نگاری عبد الرشید عراقی[1] شورش کاشمیری مرحوم لکھتے ہیں کہ ایک دفعہ راقم مولانا ظفر علی خان کے ہمراہ شریک سفر تھا تو دوران سفر مولانا ظفر علی خان نے ایک طویل نظم بالبداہت ارشاد فرمائی ، جس کا مطلع تھا ۔ مجھے ہی انتساب ہے ادب کے اس مقام سے ملی ہوئی ہے جس کی حد قدم گہ گلفام سے اور اس نظم کا دسواں یا گیارہواں شعر تھا ۔ جہانِ اجتہاد میں سلف کی راہ گم ہوگئی ہے تجھ کو اس میں جستجو تو پوچھ ابو الکلام سے میں نے استفسار کیا ۔ مولانا ابو الکلام کے بارے میں آپ نے جو ارشاد فرمایا ہے وہ محض قافیہ کی بندش ہے یا فی الواقعہ آپ یہی سمجھتے ہیں ۔
Flag Counter