سیر و سوانح حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا سانحہ وفات حافظ محمد یونس اثری[1] 10نومبر بروز اتوار جماعت کے عظیم عالم دین محقق شہیر جامع صفات النبیلہ حافظ ابو طاہر زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے حوالے سے اطلاع ملی کہ وہ اس فانی دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں ۔یہ خبر ہر علم دوست شخص کے لئے انتہائی المناک تھی۔شیخ محترم رحمہ اللہ پر فالج کااٹیک ہوا تھا،تقریباًڈیڑھ ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہے اور کبھی ہوش اور کبھی بے ہوشی کی اطلاعات ملتی رہیں ۔ ملک کے طول و عرض میں شیخ رحمہ اللہ کے لئے دعائیں ہوتی رہیں ۔بلکہ وہ لوگ جو سرزمین مقدس میں فریضہ حج کے لئے بارگاہ الہی میں موجود تھے انہوں نے بھی شیخ رحمہ اللہ کے لئے خصوصی دعائیں کیں ۔بہر حال رب کو جو منظور تھا وہ ہوا شیخ محترم رحمہ اللہ اب اس دنیا فانی میں نہیں رہے۔اور کسی عالم کا اس دنیا سے رخصت ہونابہت بڑا سانحہ ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے: اللہ تعالیٰ لوگوں کے سینوں سے کھینچ کر اس علم کو نہیں اٹھائے گا،بلکہ یہ علم،علماء کے چلے جانے سے ختم ہوگا،حتی کہ وقت آئے گا کہ کوئی عالم باقی نہیں |