معیشت واقتصاد معاشی استحصا ل کا خاتمہ تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں محمد اصغر شہزاد[1] تعارف: آقا علیہ الصلٰوۃوالسلام کی سیرت طیبہ ہر مسلمان کی زندگی کے ہر پہلو کے لئےنمونہ اور راہنما ہے۔ دین حق قیامت تک کے آنے والے لوگوں کے لئے دین اور سیدنامحمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ قیامت تک کے لوگوں کے لئے راہ ہدایت ہے۔ زندگی کا پہلو چاہے معاشی ہو یا معاشرتی دین حق میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔ انسان کی فطرت میں قدرت کی طرف سے جو تقاضے رکھے گئے ہیں ان میں سے ایک لازمی اور بنیادی تقاضا معاش یعنی کھانے پینے اور سکونت کا بھی ہے، اس کے بغیر عام حالات میں کوئی انسان زندہ نہیں رہ سکتا۔ اس لئے رب العالمین نے اس دنیا میں قیامت تک پیدا ہونے والے سارے انسانوں کی معاش کا وافر انتظام اور وسائل پیدا فرمادیئے ہیں ۔البتہ ان وسائل کی تحصیل اور تقسیم چند شرعی حدود وقیود کے ساتھ انسانوں کی صوابدید پر چھوڑ دی گئی ہے۔‘‘ دنیا میں اگر کہیں معاشی ظلم اور نا انصافی نظر آتی ہے تو وہ وسائل معاش میں کمی کے باعث نہیں بلکہ انسانوں کی طرف سے ان وسائل کی غلط اور غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے ہے۔ اللہ تبارک و تعالٰی نے بنی نو انسان کے لئے راہ ہدایت کا سرچشمہ آقا علیہ الصلٰوۃوالسلام کو بنا یا اور قانون کے لئے اپنی آخری کتاب قرآن کریم نازل فرمائی۔اسلام دین فطرت ہے اور اس میں انسان کو ہر نقصان دہ شے سے منع کیا گیا ہے۔ |