احکام و مسائل ایک مجلس کی تین طلاقیں شرعی ادلہ کی روشنی میں حافظ محمد سلیم[1] ایک ہی وقت میں دی گئی تین طلاقیں تین شمار ہوتی ہیں یا ایک؟ یہ ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے، اس کو تین شمار کر کے نافذ کرنے والے بھی ہیں ۔اور یہ تینوں ایک ہی کے حکم میں ہیں ،اس کے قائلین کی بھی ایک اچھی خاصی تعداد ہے۔ اس حوالے سے کچھ تفصیل ہدیہ قارئین کرنے کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ بعض اہل علم مذہبی تعصب میں اس قدر غلو کا شکار ہو جاتے ہیں کہ ان کے نزدیک اس کا ثبوت نہ قرآن میں نہ حدیث میں ،نہ آثار صحابہ کرام سے نہ ہی تابعین عظام سے،اور نہ ہی ائمہ کرام سے ہے،بلکہ یہ امام ابن تیمیہ اور امام ابن قیم رحمہم اللہ کے خود تراشیدہ افکار و نظریات میں سے ہے۔جو انہوں نے امت میں داخل کئے۔حاشاللہ اس قسم کے کلمات جہاں بعض متعصبین کے تعصب کو جو انہیں اہل الحدیث و اہل السنۃ سے |