Maktaba Wahhabi

140 - 143
اللہ کی ایک ہی اور عالمگیر بادشاہت کے عرش جلال وجبروت کی آخری اور دائمی نمود تھی (صفحہ :14) تذکار مقدس : ((وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ)) ابر رحمت اور شادابی زمین مولانا آزاد لکھتے ہیں : جب زمین پیاسی ہوتی ہے ۔ رب السماوات والارض پانی برساتاہے جب انسان اپنی غذاکے لئے بے قرار ہوتاہے تو موسم ربیع کو بھیج دیتاہے جب خشک سالی کے آثار چھا جاتے ہیں تو آسمان رحمت پر بدلیاں چھا جاتی ہیں ۔ ﴿ اللّٰهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ﴾ ( الروم: 48) ’’وہ اللہ ہی تو ہے جو ہواؤں کو بھیجتاہے اور ہوائیں بادلوں کو اپنی جگہ سے ابھارتی ہیں اور جس طرح اس کی مرضی نے انتظام کردیاہے ۔ بادل فضا میں پھیل جاتے ہیں پس تم دیکھتے ہو کہ ان کے اندر سے مینہ برسنے لگتاہے اور تمام زمین سرسبزوشاداب ہوجاتی ہے۔ پھر جب وہ اپنے بندوں پر جوبارش سے مایوس ہوگئے تھے پانی برسادیتاہے تو وہ کامیاب وخرم ہوکر خوشیاں منانے لگتے ہیں ۔‘‘(صفحہ:17) امت مسلمہ کی تاسیس : مولانا فرماتے ہیں : ’’یہ امت مسلمہ کے ظہور کا پہلا دن تھا اور اس لئے کہ یہ حضرت ختم المرسلین ورحمت للعالمین محمد بن عبداللہ کی ولادت باسعادت تھی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ یہی واقعہ ولادت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے جو دعوتِ اسلامی کے ظہور کا پہلا دن تھا اور یہی ما ہ ربیع الاول
Flag Counter