Maktaba Wahhabi

128 - 143
والی وحی کے متون اور دوسرے حاملین وحی جنہیں منصب رسالت کے عہدہ جلیلہ پر فائز کیا گیا ۔ کاروانِ رسالت کا یہ سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوکر حضرت خاتم النبیین محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ختم ہوا ۔ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک بحرناپیداکنار ہے۔ آج دنیا میں 6780 زبانیں اظہار کا ذریعہ ہیں ۔ ان میں سےہر اہم اور قابل ذکر زبان میں تذکاررسالت موجود ہیں ۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قبل انبیائے کرام کی جامع تفصیلات ہمارے پاس موجود نہیں مگر خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کا ایک ایک لمحہ اور اسوئہ حسنہ کا ایک ایک پہلو تاریخ میں موجود اور تعامل امت میں محفوظ ہے۔قرآن مجید اس سیرت کا سب سے مستند اور معتبر ماخذ ہے احادیث مبارکہ میں کارنامہ رسالت کی ہر تفصیل پوری سند کے ساتھ موجود ہے۔ علوم اسلامیہ کا افتخار جن موضوعات اور مضامین کے ساتھ وابستہ ہے ان میں ایک ’’سیرت نگاری‘‘ ہے ’’سیرت‘‘ کا لفظ ایک اصطلاح کی حیثیت سے اسلامی دنیا میں اپنا ایک خاص مفہوم رکھتاہے۔ یہ وہ موضوع ہے جس پر گزشتہ 14 صدیوں سے عقیدت مندوں نے ہزاروں جواہر پارے تیار کیے ہیں اور یہ سلسلہ سعادت ہنوز اپنی پوری ایمانی شان اور روحانی شوکت کے ساتھ جاری وساری ہے۔ سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک سدابہار موضوع ہے ہر عہد میں اس دور کے تقاضوں کے مطابق سیرت نگاروں نے اپنی عقیدت اور قلم کے جواہر پارے پیش کیے ہیں ۔ سیرت نگاروں کا یہ عمل سیر،مغازی، دلائل،شمائل اور مدارج کے عنوان کے تحت قلمبند ہوتارہاہے۔ 19ویں اور 20ویں صدی میں سیرت نگاری کے متنوع موضوعات پر ہر زبان میں سینکڑوں کتابیں تصنیف وتالیف ہوئیں ان کتابوں میں اُردو زبان کو ہر اعتبار سے سبقت حاصل ہے۔ اُردو زبان میں سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر شاہکار کتب لکھی گئی ہیں اور آئندہ بھی ان شاء اللہ تعالیٰ لکھی جائیں گی۔ قرآن مجید نے ’’ وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ‘‘ کی صدا جو بلند کی اس کا فیضان ہر اعتبار سے قیامت تک جاری رہے گا ۔ آیات قرآنیہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کے متنوع پہلوؤں کو آشکارا کیا گیا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی پاکیزہ زندگیاں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کا انعکاس ہیں ۔ مسلمانوں نے اپنے عقیدہ وعمل کی حفاظت ، تحقیق،تدریس اور تعلیم کے لئے بیسیوں علوم وفنون پیدا
Flag Counter