Maktaba Wahhabi

115 - 143
زیادہ ماہر تھے۔اور گمراہ کن افکار کے حامل افراد کے خلاف کتاب و سنت کی روشنی میں بہت جلد میدان میں اتر آتے تھے، ماہنامہ الحدیث اس بات پر بہت بڑا شاہد ہے۔اسی طرح خدمت حدیث پر ان کی کتب اور مقالات ایک شاہکار کی حیثیت رکھتی ہیں ۔اسی طرح جب بھی اہل بدعت کے خلاف کوئی بھی مناظرے کا محاذ گرم ہوا تو شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ اپنے رفقاء کے شانہ بشانہ چلے اور اپنے ساتھیوں سے بڑھ کر دلائل کی تیاری کے ساتھ میدان میں اترے۔اس طرح کا عبقری شخص سالوں بعد پیدا ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ ان کو انبیاء ،شھداء اور صالحین کا ساتھ نصیب فرمائے،اور انہیں جنت الفردوس کے اونچے مقام پر فائز کرے۔ اللہ تعالیٰ اہل حدیث علماء میں جو خلاء پیدا ہوا ہے،اس کو اپنی رحمت اور فضل کے ساتھ پُر فرمادے۔اور شیخ صاحب جیسی خوبیوں کا حامل عالم عطا فرمادے۔آمین یا رب العالمین الشیخ عبدالستارحماد صاحب حفظہ اللہ : اسماء الرجال کے فن میں بڑی مہارت رکھتے تھے۔حنفیت کے حوالے سے بڑا جاندار تبصرہ ہوتا تھا۔اختلاف کو برداشت کرنے والے تھے۔اللہ انہیں غریق رحمت کرے۔(آمین) الشیخ خلیل الرحمن لکھوی صاحب حفظہ اللہ : میدان تحقیق کے شہہ سوار تھے،آپ کی وفات سے جماعت کا بڑا نقصان ہوا ہے۔ الشیخ خبیب احمدصاحب حفظہ اللہ : میری سب سے پہلی ملاقات ان سے 2006میں ہوئی جب میں سخت سردی کے موسم میں ان سے استفادہ کے لئے ان کے علاقہ گیا تھا۔رات وہاں قیام کرنے کے بعد فجر کے بعد ہی شیخ صاحب سے ملاقات ہوئی تھی ہم نے شیخ صاحب رحمہ اللہ سے صحیح مسلم کی’’کتاب الامارۃ‘‘ سے چند احادیث پڑھی تھیں ۔پھر اس کے بعد بھی شیخ صاحب رحمہ اللہ سےوقتاً فوقتاً فون پر گفتگو کا سلسلہ قائم رہا۔شیخ صاحب رحمہ اللہ کوکسی کتاب کے حوالے سے متعلق جب کوئی ضرورت محسوس ہوتی تو آپ فون پررابطہ کرتےتھے۔اسی طرح جب ہمیں کسی کتاب کے حوالے سے کوئی پیچیدگی آتی ہم بھی شیخ رحمہ اللہ سے فون پر رجوع کرتے تھے۔کئی بار شیخ صاحب رحمہ اللہ ادارہ اثریہ تشریف بھی لائے۔بلکہ ایک بار شیخ رحمہ اللہ نے رات کا قیام بھی کیا
Flag Counter