17.امین اوکاڑوی کا تعاقب 18.بدعتی کے پیچھے نماز کا حکم 19.انوارالصحیفۃ فی احادیث الضعیفۃ 20.تحفۃ الاقویاء فی تحقیق کتاب الضعفاء اس کےعلاوہ اور بھی کتب ہیں ۔نیز کتب احادیث پر تحقیق و تخریج کا کام بھی کیا۔ تصنیفی خدمات کے علاوہ آپ نے ابطال باطل کے لئے مناظرے بھی کئے،بلکہ مناظروں کے لئے دور دراز کا سفر بھی کیا۔ شیخ رحمہ اللہ کے بعض خصائل نبیلہ : ٭ شیخ رحمہ اللہ کی تحریر انتہائی سلیس عام فہم اردو پر مشتمل ہوتی تھی،اور انداز ایسا تھا کہ انتہائی اختصارجوجامع و مانع ہو۔تطویل و اطناب آپ کی تحریر میں نظر نہیں آتا۔ ٭ آپ رحمہ اللہ کی ایک عادت، شیخ خبیب صاحب حفظہ اللہ کو بہت اچھی لگی،جس کا انہوں نے تذکرہ کیا تھا،کہ دوران مطالعہ کوئی بھی لطیف نکتہ یا اہم بات آپ کو مل جاتی، تو اسے اپنی ذات تک یا اپنے حلقے تک محدود نہیں رکھتے تھے،بلکہ ماہنامہ الحدیث میں اسے ایک شذرے کے طور پر شائع کرکے تمام قارئین کے لئے عام کردیتے۔ ٭ آپ رحمہ اللہ انتہائی سادہ لوح،بے تکلف، ہنس مکھ و نرم مزاج آدمی تھے۔ ٭ آپ رحمہ اللہ اہم معاملات میں اپنے اساتذہ سے بھی رجوع فرماتے تھے۔جیسا کہ انہوں نے تعلیم و تعلم کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خود بتلایا تھا کہ وہ الشیخ عبدالحمید ازہر صاحب سے رجوع کرتے رہتے ہیں ۔ ٭ شیخ رحمہ اللہ کا انداز تدریس بھی ممتاز تھا۔ مسئلہ کی تفہیم اس آسانی سے فرماتے کہ طلاب العلم بآسانی سمجھ جاتے۔ شیخ رحمہ اللہ کے حوالے سے علماء کے تاثرات : الشیخ رفیق اثری صاحب حفظہ اللہ : میں ان کی وفات کو جماعت کے لئے بہت بڑا نقصان اور سانحہ سمجھتا ہوں ،رجال پر ان کی بہت گہری نظر تھی اللہ انہیں غریق رحمت کرے،آل دیوبند وغیرہ کے حوالے سے لکھنے |