میں سود کو بہت بڑا گناہ اور اسے سخت ممنوع قرار دیا گیا ہے ، بلکہ قرآن مجید میں سود خوروں کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنگ کا چیلنج کیا گیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود کھانے والے، سود کھلانے والے، سود کا حساب و کتاب لکھنے والے اور سودی کاروبار میں گواہ بننے والے پر لعنت فرمائی ہے ایک حدیث پاک میں ہے کہ شب معراج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سود خوروں کو جہنم میں اس حال میں دیکھا کہ ان کے پیٹ بڑی بڑی کوٹھڑیوں کی طرح ہیں اور یہ لوگ جہنم میں پتھر اور تھوہر کے کانٹے کھا رہے ہیں ۔حرمت ربا کے باے میں جو آیت کریمہ اور احادیث پیش کی گئی ہیں ان سے ہر ذی شعور اندازہ لگا سکتا ہے سو د جیسی لعنت شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کتنی سختی سے منع ہے۔ ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب نے اپنی کتاب ’’اسلام میں ربا کی حرمت اور بلاسود سرمایہ کاری‘‘ میں ایک واقعہ نقل کیا ہے کہ : آقا علیہ السلام ، خلفائے راشدین اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اہل ذمہ یہودیوں ، عیسائیوں اور مشرکین کے ساتھ معاہدے کیے جن کے بموجب ان کو اجازت دی گئی کہ وہ اپنے مذہب پر قائم رہتےہوئے اسلامی ریاست میں آزادانہ اور باعزت زندگی گزار سکیں حتیٰ کہ ان کو اسلامی ریاست کے اندر رہتے ہوئے شراب نوشی اور خنزیر خوری جیسے امور کی بھی اجازت دی گئی جو شریعت کی رو سے قطعا حرام ہیں لیکن ان تمام آزادیوں کے باوجود ان کو سود خوری کی اجازت ہرگز نہیں دی گئی۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجران کے عسائیوں سے جو معاہدہ کیا اس میں صراحت کی گئی کہ سودی کاروبار کی صورت میں یہ معاہدہ کالعدم متصور ہوگا۔ یہ بات تو ہر مسلمان جانتا ہے کہ قرآن کریم اور حدیث مبارکہ میں سود کی واضح حرمت بیان ہوئی ہے مگر اس حقیت سے بہت سے لوگ واقف نہیں ہیں کہ سود کی حرمت ان بنیادی احکامات میں سے ہے جن کے بارے میں کسی قسم کا شک و شبہ انسان کو دین حنیف سے خارج کر دیتا ہے۔ سود نہ صرف اسلام بلکہ دوسرے آسمانی مذاہب میں بھی حرام ہے۔ سود جو کہ معاشرے کا ایک ناسور ہے اور اس کی وجہ سے اس وقت دنیا میں افراط زر، مہنگائی اور تجارتی خسارے ہیں ۔ سود چاہے قبل از اسلام کا ہو ، ساہوکاری، یا ہندو بنیے کا یہ تمام معاشی استحصال کا موجب ہیں ۔ اس میں سرمایہ کا بہاؤ غریب سے امیر کی طرف ہوتا ہے اور گردش دولت چند ہاتھوں میں رہتی ہے۔ اسلام نے ہر طرح کے سود سے دور رہنے کا حکم دیا ہے۔ |