Maktaba Wahhabi

87 - 293
(( رِبَاطُ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ خَیْرٌ مِّنْ صِیَامِ شَہْرٍ وَقِیَامِہٖ، وَإِنْ مَّاتَ جَرٰی عَلَیْہِ عَمَلُہُ الَّذِيْ کَانَ یَعْمَلُہُ، وَأُجْرِيَ عَلَیْہِ رِزْقُہُ، وَأُمِنََ الْفَتَّانَ )) [1] ’’ دشمن کی سرحد پر (اللہ کے راستے میں ) ایک دن اور ایک رات پہرہ دینا ایک ماہ کے روزوں اور اس کے قیام سے بہتر ہے۔ اور اگر وہ اسی حالت میں مر جائے تو اس کا وہ عمل جاری رہتاہے جو وہ کیا کرتا تھا۔ اور اسی پر اس کا رزق جاری کردیا جاتا ہے۔ اور اسے’’ فتان‘‘ (فتنۂ قبر) سے بچا لیا جاتاہے۔‘‘ 5 شہادت کی موت۔ شہادت کا سب سے اعلیٰ مرتبہ دینِ اسلام کی سربلندی کے لیے لڑتے ہوئے شہید ہونا ہے۔ حضرت مقداد بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لِلشَّہِیْدِ عِنْدَ اللّٰہِ سِتُّ خِصَالٍ: یُغْفَرُ لَہُ فِيْ أَوَّلِ دَفْعَۃٍ، وَیُرٰی مَقْعَدَہُ مِنَ الْجَنَّۃِ، وَیُجَارُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَیَأْمَنُ مِنَ الْفَزَعِ الْأَکْبَرِ، وَیُوْضَعُ عَلٰی رَأْسِہٖ تَاجُ الْوَقَارِ، اَلْیَاقُوْتَۃُ مِنْہُ خَیْرٌ مِّنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیْہَا، وَیُزَوَّجُ اثْنَتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ زَوْجَۃً مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ، وَیُشَفَّعُ فِيْ سَبْعِیْنَ مِنْ أَقَارِبِہٖ )) [2] ’’شہید کے لیے اللہ کے ہاں چھے (خصوصی) انعامات ہیں : 1.خون کا پہلا قطرہ زمین پر گرنے کے سا تھ ہی اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اور اسے جنت میں اس کا ٹھکانا دکھا دیاجاتا ہے۔ 2.اور اسے
Flag Counter