Maktaba Wahhabi

107 - 293
ہو، یا اپنے لواحقین کو وصیت کر کے جائے کہ میری وفات پرخوب آہ و بکا اور نوحہ خوانی کرنا، تا کہ لوگوں کو معلوم ہو کہ کوئی نا می گرامی شخصیت دنیا سے رخصت ہوئی ہے، یا اس نے اپنے اہل و عیال کی تربیت میں کوتاہی کی ہو، لیکن اگر کسی شخص نے اپنے اہلِ خانہ کی صحیح اسلامی تربیت بھی کی ہو اور وہ وصیت بھی کرے کہ میرے بعد بین اور نوحہ خوانی سے اجتناب کیا جائے اور اس کے باوجود لوگ یہ عمل کریں تو وہ شخص اس سے برئ الذمہ ہے۔ نیز اس رونے سے مرادبین کرنا اور بلند آواز سے واویلا اور ہائے وائے کرنا ہے، لیکن وہ رونا جس میں نوحہ اور بین نہ ہو، بلکہ صبر و رضا کے باوجود غم و صدمے کی وجہ سے آنکھوں میں آنسو آجائیں تو یہ ایک فطری تقاضا ہے اور شریعت میں اس کی ممانعت نہیں ہے۔ روح قبض ہونے کی کیفیت: روح کیسے نکلتی ہے؟ انسان پہ اس وقت کیا بیتتی ہے؟ جانے والوں میں سے کوئی تو ہمیں بتلا دے؟ سبھی چپ سادھے چلے جاتے ہیں- اچانک منہ موڑ لیتے ہیں ، کچھ بتاتے بھی نہیں- اچھا بھئی! آپ کی مرضی۔ اللہ کرے آپ کا سفر بخیر ہو، آپ کی قبر راحت کدہ ہو۔ آمین! آئیے! ہم اپنا سوال معلمِ انسانیت اور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں پیش کرتے ہیں- ناطقِ وحی، محبوبِ مکرم اور رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم ہی اس کا کافی و شافی جواب دے سکتے ہیں ، کیوں کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شان ہے: ﴿ وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى (3) إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى ﴾ [النجم: ۳۔ ۴] ’’اور نہ ہی آپ اپنی مرضی سے منہ سے بات نکالتے ہیں- وہ تو حکمِ الٰہی ہوتاہے جو (ان کی طرف) بھیجا جاتا ہے۔‘‘ گفتہ او گفتہ اللہ بود گرچہ از حلقوم عبداللہ بود
Flag Counter