Maktaba Wahhabi

306 - 389
فصل اول: نصوص اور اجماع سے استنباط: ابن حزم اور جمہور کا طریق کار کتاب اللہ،سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اجماع وہ شرعی مصادر ہیں جن کے متعلق جمہور اور ابن حزم کے مابین اصولی اور اجمالی اتفاق پایا جاتا ہے۔ تا ہم ان سے استدلال اور بعض جزوی تفصیلات میں فرق و امتیاز بھی موجود ہیں جن کی توضیح زیر قلم فصل میں پیش کی جا رہی ہے۔ کتاب و سنت سے استدلال: ظاہر اور مقصد کی رعایت کتاب و سنت کو شرعی احکام کا اولین اور بنیادی ماخذ تسلیم کرتے ہوئے ان سے احکام کے استنباط میں جمہور علما اور ابن حزم کے اسلوب جداگانہ ہیں۔ان کے اختلاف کا اہم پہلو یہ ہے کہ ابن حزم نصوص کتاب و سنت کے ظاہری مفاہیم ہی پر اکتفا کرتے ہیں جب کہ جمہور کے یہاں نصوص کے اسباب و علل اور حکمتوں کو بھی پیش نظر رکھا جاتا ہے۔اس ضمن میں ابن حزم کے نقطۂ نظر کی وضاحت مع مثالوں کے گذشتہ باب میں کی جا چکی ہے۔جمہور کے طرز عمل کا مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ ان میں بھی ایک گروہ ظاہر کی طرف میلان رکھتا ہےاور بہت سے مسائل میں ابن حزم اور اس کا موقف یک ساں ہوتا ہے۔یوں ابن حزم ظاہر سے تمسک کے حوالے سے جمہورہی کی ایک جماعت سے قربت رکھتے ہیں، اگرچہ یہ اتفاق اصولی سے زیادہ نتائج کے اعتبار سے ہے؛ اس نکتے کی مزید وضاحت آگے آئے گی۔ کتاب و سنت سے استدلال: ظاہر اور مقصد کی رعایت کتاب و سنت کو شرعی احکام کا اولین اور بنیادی ماخذ تسلیم کرتے ہوئے ان سے احکام کے استنباط میں جمہور علما اور ابن حزم کے اسلوب جداگانہ ہیں۔ان کے اختلاف کا اہم پہلو یہ ہے کہ ابن حزم نصوص کتاب و سنت کے ظاہری مفاہیم ہی پر اکتفا کرتے ہیں جب کہ جمہور کے یہاں نصوص کے اسباب و علل اور حکمتوں کو بھی پیش نظر رکھا جاتا ہے۔اس ضمن میں ابن حزم کے نقطۂ نظر کی وضاحت مع مثالوں کے گذشتہ باب میں کی جا چکی ہے۔جمہور کے طرز عمل کا مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ ان میں بھی ایک گروہ ظاہر کی طرف میلان رکھتا ہےاور بہت سے مسائل میں ابن حزم اور اس کا موقف یک ساں ہوتا ہے۔یوں ابن حزم ظاہر سے تمسک کے حوالے سے جمہورہی کی ایک جماعت سے قربت رکھتے ہیں، اگرچہ یہ اتفاق اصولی سے زیادہ نتائج کے اعتبار سے ہے؛ اس نکتے کی مزید وضاحت آگے آئے گی۔ محدثین اور ابن حزم کا ظاہر سے تمسک منہج اجتہاد اور اسلوب استنباط کے اعتبار سے جمہور بھی گروہوں میں منقسم ہیں جن میں سے ایک اہل الرائےاور دوسرا اہل الحدیث یا فقہاے محدثین کے نام سے موسوم ہے۔ظاہر سے تعلق کے حوالے سے ابن حزم موقف درحقیقت فقہاے محدثین سے قریب تر ہے۔(الاتجاھات الفقھیۃ عنداصحاب الحدیث،ص337 و مابعد) ذیل میں اس نوعیت کی مثالیں پیش کی جاتی ہیں جن سے جمہور میں شامل فقہاے محدثین اور ابن حزم میں اشتراک و اتفاق سامنے آتا ہے۔ 1-نیند کے بعد ہاتھ دھونا حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter