Maktaba Wahhabi

352 - 385
ہوکر ان کے قول کے مطابق لامذہب (غیرمقلد) ضرور ہوتی۔ لہٰذا یہ دعوی بھی اس واقعہ کی تکذیب کے لیے کافی ہے۔ ہوسکتا ہے راقم کی معروضات مولوی محمد ابوبکر غازی پوری اور ان کی ہم نوا جماعت کےحلق سے نیچے نہ اترسکے، کیونکہ تجربات یہی بتلاتے ہیں کہ ا س طرح کےحقائق کا ان کےحلق کے نیچے اترنا بہت دشوار ہے، لہٰذا ایک غیر جانبدار مورخ جنہیں برصغیر کی اسلامی تحریک کا ماہر سمجھاجاتا ہے اور وہیں مولانا مسعود عالم ندوی رحمہ اللہ علیہ ان کا اقتباس بھی پیش کردینا مناسب ہوگا۔ موصوف نے مولانا عبدالھق محدث بنارسی رحمہ اللہ کےا وپر عاید کیے گئے الزامات کا منصفانہ جائزہ لیا ہے، ا سی منصفانہ جائزہ کی روشنی میں مولانا عبدالحق بنارسی کےخلاف عاید کی گئی بازاری تہمتوں اورا ن کےحق میں استعمال کی گئی سوقیانہ زبان کا تعاقب اپنےا یک مضمون میں راقم کرچکاہے۔ [1] اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ تفصیل میں نہ جاکر آپ کےا وپر شیعیت وزیدیت کےلگائے گئے الزام کے دفاع سے متعلق مولانا مسعودعالم ندوی رحمہ اللہ کے چند جملے نقل کردئیے جائیں۔ ”مولانا عبدالحق بنارسی کی کردار کشی“ کے عنوان کےتحت آپ لکھتے ہیں : ”اہلحدیث عالموں کے جس رہنما کو مولانا (یعنی عبیداللہ سندھی ) [2]زیدی شیعہ
Flag Counter