ام المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہما کی سیرت پر مستقل ایک ضخیم کتاب کی تالیف کی سعادت جامعہ سلفیہ بنارس کے فاضل استاذ استاذ گرامی جناب مولانا محمد رئیس ندوی حفظہ اللہ وشفاہ شفا عاجلاہ کاملا کوحاصل ہے۔ اتنے ناقص علم کےمطابق ابھی تک حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سےمتعلق مستقل کتاب کی تصنیف عمل میں نہیں آئی تھی، کتاب کی طباعت کی سعادت جامعہ سلفیہ بنارس کوحاصل ہے۔ بعض بے بنیاد اور غیر ثابت روایات کوبنیاد بناکر بعض صحابہ کرام کے تقدس اور ان کی عزت کوپامال کیاگیاہے۔ انہیں صحابہ میں سے ایک صحابی ثعلبہ بن حاطب رضی اللہ عنہ ہیں۔ زکوٰۃ کی عدم ادائیگی کے انجام بد میں ان کو بطور مثال پیش کیاجاتاہے۔ ا یک عربی اہل علم جناب محمود الحمش نے احترام صحابہ کا حق ادا کرتےے ہوئے ”ثعلبہ بن حاطب رضی اللہ عنہ الصحابی المفتری علیہ“ کے نام سےایک مستقل کتاب عربی زبان میں تصنیف کی ہے۔ جن روایتوں کے پیش نظر آپ کو مطعون کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ان کا علمی، تحقیقی اور فنی جائزہ لیتے ہوئے ان کو قابل احتجاج قرار دیاہے۔ ا س کتاب کو اردوزبان میں منتقل کرنے کا شرف جامعہ سلفیہ بنارس کے ایک فارغ التحصیل جناب حافظ عقیل احمد حفظہ اللہ کو حاصل ہے۔ ا ور ا س کتاب کی اشاعت کی سعادت بھی جامعہ سلفیہ بنارس ہی کو حاصل ہے۔ کتاب کا نام مترجم نے ”چعلبہ بن حاطب رضی اللہ عنہ ایک مظلوم صحابی “رکھا ہے۔ یہی نہیں بلکہ دشمنان صحابہ کی تردید میں بھی علماء اہل حدیث کی کاوشوں کی ایک جھلک دیکھنی مقصود ہوتو مولانا محمد مستقیم سلفی حفظہ اللہ کے مضمون بعنوان ”گمراہ اورفرقوں کی تردید میں جماعت اہل حدیث کی خدمات اورمساعی “ [1]خودیکھ سکتاہے۔ لیکن اس سلسلے میں یہ مد نظر رہے کہ موصوف نے اپنے مضمون میں صرف انہی علماء اہل حدیث کے جہود اور ان کی تالیفات کا ذکر کیاہے، جن کا تعلق متحدہ ہندوستان اور موجودہ بھارت سے ہے، تقسیم کےبعد پاکستان اہل علم |