جاتاہے سب سے آخری کڑی ہے، لہٰذا ایک مزید دوسرا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ تمام قواعد کہاں گئے جن پر امام شافعی سے پہلے صحا بہ کرام، تابعین اور تبع تابعین اعتماد کرتے تھے تاکہ ہم یہ کہہ سکیں کہ انہی قواعد وضوابط کی روشنی میں صحابہ کی اقتداء کرتے ہیں۔
کاش ڈاکٹر بوطی صاحب قدرے توقف فرماکر امام شافعی رحمہ اللہ کے وضع کردہ اصول وضوابط پر غور کرتے تو انہی معلوم ہوجاتا کہ امام شافعی بھی ائمہ سلف میں سے ہی ایک امام ہیں جنہوں نے اپنے پیش روعلماء کے نہج اور اصول پر کتاب وسنت کی دعوت وتبلیغ میں پوری زندگی صرف کردی۔ لیکن توقع کے برخلاف ہم دیکھتے ہیں کہ ڈاکٹر بوطی صاحب خود ایک علمی منہج پیش کررہے ہیں جس کے بارے میں موصوف کا اعتقاد ہے کہ اسلامی تعلیمات کی بجاآوری اور کامل اسلام پر عمل پیرا ہونے کے لیے اس منہج کا اپنانااشد ضروری ہے۔ چنانچہ موصوف لکھتے ہیں :
”عقیدہ وسلوک دونوں اعتبار سے اسلام کو بجالانے کے لیے تین مرحلوں ست گزرنا لازم ہے۔ “
1۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد اور چابت شدہ نصوص ( خواہ قرآن کریم کی شکل میں ہویااحادیث کی شکل میں ) کی صحت پر مکمل اطمینان حاصل کرلینا، تاکہ ان کے بارے میں یقین کامل ہوجائے کہ ان کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جا نب درست ہے، اور آپ پر گھڑے ہوئے نہیں ہیں۔ [1]
|