Maktaba Wahhabi

159 - 385
یہ کہنا بھی بجا ہوگا کہ گمراہی سے پہلے وہ اسلام کا بھی دعویدار تھا لہذا اس کی گمراہی کا اصل سبب (نعوذ باللہ ) اس کا مسلمان ہوناہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ فتنوں کے سرغنہ اہلحدیث نہیں بلکہ حنفی تھے۔ سرسید احمد خاں باجودیکہ رفع الیدین آمین بالجہر کا التزام کرتےتھے لیکن وہ ایک آزاد خیال آدمی تھے۔ ا ور اہلحدیثیت صرف رفع الیدین اور آمین بالجہر میں محصور نہیں ہے۔ غالباً وہ خود اس لقب کو پسند بھی نہیں کرتےتھے۔ دیگر حضرات کے متعلق صراحت ملتی ہے کہ وہ حنفی ہی تھے۔ [1] صرف اہلحدیثیت کوبدنام کرنے کے لیے اس قماش کے لوگوں کو زبردستی اہلحدیثیت کو بدنام کرنے کے لیےامر واقع یہ ہے کہ ان تمام فتنوں کی بیخ کنی میں علماء اہل حدیث ہی تقریر وتحریر کے ذریعہ پیش پیش رہے۔ جس طرح سابق میں تمام فتنوں کے مقابلے میں اصحاب حدیث سینہ سپررہے بالکل اسی طرح عصر حاضر کے تمام فتنوں کی سرکوبی میں علماء اہل حدیث نے کلیدی کردار ادا کیاہے۔ [2] جوچیز قابل غور ہے وہ یہ ہے کہ مذکورہ فتنوں کے قائدین وزعماء اگر اہلحدیث تھے تو اہلحدیثیت پر برقرار رہتے ہوئے انہوں نے ان فتنوں کو نہیں جنم دیا، بلکہ اہلحدیثیت سے
Flag Counter