Maktaba Wahhabi

109 - 385
نے دونوں لفظوں کو ایک ہی سیاق میں ذکر کیاہے۔ [1] بیشترا ہل علم نے اہل سنت کو اہل الاثر سے موسوم کیاہے، چنانچہ امام ابوحاتم رازی (۱۹۵۔ ۲۷۷ھ) فرماتے ہیں : ”مذھبنا واختبارنااتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وأصحابہ والتابعین، والتمسلک بمذھب أھل الأثر مثل ابی عبداللہ أحمد بن حنبل “ [2] یعنی: ہمارا مذہب مختار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام اور تابعین کی اتباع وپیروی کرنا اور ابوعبداللہ احمدبن حنبل جیسے اہل الاثر کے مذہب پرکار بند رہنا ہے۔ مزیدفرماتےہیں :”۔ ۔ ۔ ۔ علامة اھل البدع الوقیعة فی أھل الأثر، وعلامة الزنادقةتسمیتھم أھل السنة حشویة[3] یعنی : اہل بدعت کی نشانی اور علامت اہل الاثر کی تنقیص اور عیب جوئی ہے، زنادقہ کی علامت اہل سنت کوحشوی [4] قراردینا ہے۔ امام ابوحاتم نے مبینہ طور پر اہل سنت کو اہل الاثر کانام دیاہے۔ ا سی طرح دیگر اہل علم نے بھی اس لفظ کو اہل سنت کےلیے بطور علم استعمال کیا ہے۔ مثال کے طور پر ابونصر السجزی (م ۴۴۴ھ)، شیخ الاسلام ابن تیمیہ، ا ور علامہ سفارینی رحمہ اللہ علیہ وغیرہ [5] بلکہ بعض علماء نے
Flag Counter