عدل ہے ۔ کہاں وہ فرعون سے انعام و اکرام کی لالچ میں موسیٰ علیہ السلام کا مقابلہ کرنے پر آمادہ ہیں اور جب ایمان کی حقیقت واضح ہوگئی اور دل و جان کی گہرائیوں سے ایمان قبول کر لیا تو اب فرعون ہاتھ پاؤں توڑنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور وہ جواب دیتے ہیں ۔ [فَاقْضِ مَآ اَنْتَ قَاضٍ۰ۭ اِنَّمَا تَقْضِيْ ہٰذِہِ الْحَيٰوۃَ الدُّنْيَا ][1] یعنی:اے فرعون ! جو چاہو کر گذرو ، تم زیا دہ سے زیا دہ اس دنیا کی زندگی کا خاتمہ کر دو گے۔ اس کے علاوہ اور کیا کرسکتے ہو ؟ اور غور سے سن لو دنیا کی زندگی کی ہمارے سامنے کوئی وقعت نہیں ہے ۔ تو میرے دوستو ! یہ در حقیقت غربا ء کا کردار ہے ۔۔۔۔ہاں یہ لوگ دعوت و اصلا ح کا کام کرتے رہتے ہیں باطل اور طاغوتی نظام سے کٹ کر کلمہ حق بلند کرتے رہتے ہیں ۔ یہ لوگ حق پر جری ہوتے ہیں بے باک ہوتے ہیں ، مخلص ہوتے ہیں ، کسی ملامت گر کی پرواہ نہیں کرتے حق کی خاطر بڑے بڑے نقصان ، دکھ اور صدمے جھیلتے ہیں ۔۔۔۔انہیں بڑے کٹھن اور صبر آزما حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہی وہ اوصاف ہیں جن پر ہمارے امیر و مربی جناب شاہ صاحب رحمہ اللہ تا حیا ت قائم رہے اور میں اپنے آپ کو اور آپ کو انہی اوصاف حمیدہ پر قائم رہنے کی نصیحت و تلقین کرتا ہوں۔ شاہ صاحب کی جماعت کے نظم کو قائم رکھیں اسے مزید مثالی اور فعال بنائیں اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔ اور اللہ تعالیٰ شاہ صاحب رحمہ اللہ کی قبر کو جنت کا باغیچہ بنادے۔ |
Book Name | صدارتی خطبات(رحمانی) |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | جمعیت اہل حدیث سندہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 366 |
Introduction | یہ کتاب فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ کے اصلاحی و منہجی صدارتی خطبات کا مجموعہ ہے، جوکہ جمعیت اہل حدیث سندھ کی مرکزی سالانہ سیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم نیو سعید آباد کے موقع پر دئیے گئے تھے،اس کتاب میں 1996 تا 2014ء تک کے خطبات کو جمع کیا گیا ہے۔ ان خطبات میں منہج سلف اور مسلک اہل حدیث کو کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ شیخ مکرم کے ان خطبات کا بنیادی موضوع ہے مسلک اہل حدیث کی حقانیت ،تعارف اور دعوت بالخصوص توحیدوسنت کا اثبات ،شرک وبدعت کارد اور دعوت وجہاد میں نبوی وسلفی منہج کا بیان ۔ |