Maktaba Wahhabi

103 - 108
ضمیر ضمیر لغت میں : لغت میں ضمور سے ہے ، اس کا معنی ہے کمزور ، حروف کی کمی کی وجہ سے ، یاپھر اس کا معنی اضمار؛سے ہے :یعنی پوشیدگی [کیونکہ اضمار کا معنی ہے چھپا ہوا ہونا] یہ اس کے کثرت سے مستتر آنے کی وجہ سے ہے ۔ ضمیر اصطلاح میں : اختصار کے لیے جسے اسم ِ ظاہر سے کنایہ لیا جائے ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ :ضمیر وہ ہے جو اپنے اصل مادہ سے ہٹ کر غائب یا موجود پر دلالت کرے ۔ حاضر پر دلالت کی دو قسمیں ہیں : پہلی قسم : جسے متکلم کے لیے وضع کیا گیا ہو۔ جیسے : { وَأُفَوِّضُ أَمْرِیْ إِلَی اللّٰه } (المؤمن:۴۴) ’’ اور میں اپنا کام اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔‘‘ دوسری قسم : جسے مخاطب کے لیے وضع کیا گیا ہو ‘ جیسے : { صِرَاطَ الَّذِیْنَ أَنعَمتَ عَلَیْہِمْ} (الفاتحہ:۷) ’’ ان لوگوں کے رستے پر جن پر تو اپنا انعام کیا۔‘‘ یہ دونوں قسمیں دلالت حضور کی وجہ سے مرجع کی محتاج نہیں ہوتی۔ غائب پر دلالت کرنے والی ضمیر: وہ ضمیر ہے جسے غائب کے لیے وضع کیا گیا ہو، اور اس کے لیے ایسے مرجع کا ہونا ضروری ہے جس کی طرف یہ ضمیر لوٹتی ہو۔ مرجع میں اصل اس کا لفظاً اور رتبۃً ضمیر پر متقدم ہونا اور لفظ اور معنی میں اس سے مطابقت رکھناہے۔ جیساکہ اس آیت میں ہے:
Flag Counter