Maktaba Wahhabi

77 - 108
راسخ اور زائغ علماء کامتشابہ آیات میں موقف اللہ تعالیٰ نے خود ہی متاشبہ آیات کے متعلق علماء راسخین کامؤقف اور زائغین کاموقف اپنی مقدس کتاب میں بیان کیا ہے ۔ فرمان ِ الٰہی ہے: {فَأَمَّا الَّذِیْنَ فیْ قُلُوبِہِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَہَ مِنْہُ ابْتِغَاء الْفِتْنَۃِ وَابْتِغَاء تَأْوِیْلِہِ } (آل عمران:۷) ’’تو جن لوگوں کے دلوں میں کجی ہے وہ متشابہات کا اتباع کرتے ہیں تاکہ فتنہ برپا کریں اور مرادِ اصلی کا پتہ لگائیں ۔‘‘ جب علم میں پختہ لوگوں کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: { وَالرَّاسِخُونَ فِیْ الْعِلْمِ یَقُولُونَ آمَنَّا بِہِ کُلٌّ مِّنْ عِندِ رَبِّنَا} (آل عمران:۷) ’’اور جو لوگ علم میں دستگاہِ کامل رکھتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم اُن پر ایمان لائے۔ یہ سب ہمارے رب کی طرف سے ہیں۔‘‘ سو کجی رکھنے والے ان متشابہ آیات کو کتاب اللہ میں طعن اور لوگوں میں فتنہ پیدا کرنے کے لیے ایک وسیلہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں‘ اور اس کی وہ تاویل کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مراد نہیں ہے ۔سو وہ خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور لوگوں کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔ جب کہ پختہ علم والے وہ ان پر ایمان رکھتے ہیں کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے ، اس میں نہ ہی اختلاف ہے اور نہ ہی تناقض ۔اس لیے کہ یہ اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے ۔فرمان ِ الٰہی ہے : { وَلَوْ کَانَ مِنْ عِندِ غَیْرِ اللّٰهِ لَوَجَدُواْ فِیْہِ اخْتِلاَفاً کَثِیْراً }(النساء:۸۲)
Flag Counter