Maktaba Wahhabi

96 - 108
فَانتَقَمْنَا مِنَ الَّذِیْنَ أَجْرَمُوا وَکَانَ حَقّاً عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْنَ}(الروم:۴۷) ’’اور ہم نے تم سے پہلے بھی پیغمبر اُن کی قوم کی طرف بھیجے تو وہ اُن کے پاس نشانیاں لے کر آئے سو مجرمین سے ہم نے بدلہ لے لیا اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم تھی۔‘‘ ۶: کافروں کو ان کے کفر پر قائم رہنے سے تحذیر ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {أَفَلَمْ یَسِیْرُوا فِیْ الْأَرْضِ فَیَنظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیْنَ مِن قَبْلِہِمْ دَمَّرَ اللّٰهُ عَلَیْہِمْ وَلِلْکَافِرِیْنَ أَمْثَالُہَا} (محمد:۱۰) ’’کیا انہوں نے زمین کی سیر نہیں کی کہ دیکھتے کہ ان سے پہلے لوگوں کا انجام کیسا ہوا اللہ نے ان پر تباہی ڈال دی اور اسی طرح کا (عذاب ) ان کافروں کو ہوگا۔‘‘ ۷: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کا اثبات ، اور اس بات کی خبر کہ سابقہ امتوں کی خبریں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {تِلْکَ مِنْ أَنبَاء الْغَیْبِ نُوحِیْہَا إِلَیْکَ مَا کُنتَ تَعْلَمُہَا أَنتَ وَلاَ قَوْمُکَ مِن قَبْلِ ہَـذَا } (ہود:۴۹) ’’یہ منجملہ غیب کی خبروں کے ہیں جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہیں اور اس سے پہلے نہ تم ہی ان کو جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم (ہی ان سے واقف تھی)۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { أَلَمْ یَأْتِکُمْ نَبَأُ الَّذِیْنَ مِن قَبْلِکُمْ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِیْنَ مِن بَعْدِہِمْ لاَ یَعْلَمُہُمْ إِلاَّ اللّٰهُ } (ابراہیم:۹) ’’ بھلا تمہیں اُن لوگوں کے حالات کی خبر نہیں پہنچی جو تم سے پہلے تھے (یعنی) نوح اور عاد اور ثمود کی قوم اور جو اُن کے بعد تھے جن کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں۔‘‘ قصوں کا تکرار قرآنی قصوں میں بعض ایسے ہیں جو صرف ایک ہی بار آتے ہیں ‘ جیسے حضرت لقمان کا قصہ ‘ اصحاب کہف کا قصہ ۔ اور ان میں سے بعض قصے ایسے ہیں جوضرورت کے پیش نظر
Flag Counter