Maktaba Wahhabi

100 - 108
نے فرمایا ہے : ((بلغوا عنی ولو آیۃ، حدثوا عن بنی اسرائیل ولا حرج، ومن کذب علي متعمداً فلیتبوا مقعدہ من النار۔))[1] ’’ میری طرف سے پہنچاؤ خواہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو، اور بنی اسرائیل سے بیان کرو ‘ اس میں کوئی حرج نہیں ، اور جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم کی آگ میں بنائے ۔‘‘ اور غالب طور پر ان سے جو روایت کیا جاتا ہے اس کا دین میں کوئی فائدہ نہیں ہوتا ، جیساکہ اصحاب کہف کے کتے کے رنگ کا تعین وغیرہ۔ رہا اہل کتاب سے امور ِ دین میں سے کسی چیز کے متعلق سوال کرنا؛تو یہ حرام ہے ۔ جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ‘ وہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لا تسألو أھل الکتاب فإنہم لن یہدوکم وقد ضلوا ،فإنکم إما أن تصدقوا بباطل أو تکذبوا بحق ‘وإنہ لو کان موسی حیاً بین أظہر کم ما حل لہ إلا أن یتبعني۔))[2] ’’ اہل کتاب سے کسی چیز کے بارے میں نہ پوچھو، بیشک وہ ہر گز تمہیں ہدایت نہیں بتائیں گے وہ خود گمراہ ہوچکے ہیں، مگر تم بیشک یا تو باطل کی تصدیق کروگے یا حق کو جھٹلاؤ گے۔ اور بیشک اگر موسی بھی زندہ تمہارے درمیان موجو ہوتے تو ان کے لیے بھی سوائے اس کے کوئی چارہ نہ ہوتا کہ وہ میری اتباع کریں۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے ، وہ فرماتے ہیں :
Flag Counter