Maktaba Wahhabi

72 - 244
میں دنیا کے سامنے نبوت کا دعویٰ کیا۔ آپ چونکہ بنی ہاشم میں سے تھے اس لئے بنی امیہ کے افراد نے خاندانی رقابت کے باعث آپ کی مخالفت کی اور ان کے مدمقابل بنی ہاشم نے آپ کا ساتھ دیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے دادا عبدالمطلب نے آپ کو پالا تھا۔ آپ کے چچا ابوطالب نے آپ کی کڑی حمایت کی تھی۔ آپ کے چچازاد بھائی حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ پر ایمان لانے میں پیش قدمی کی تھی۔ آپ کے چچا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی بہت جلد آپ پر ایمان لے آئے اور قوت بازو ثابت ہوئے۔ آپ کے دوسرے چچاعباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اگرچہ دیر میں ایمان لائے۔ پھر بھی آپ کے کافی ہمدرد تھے۔ مختصر یہ کہ بنی ہاشم میں صرف ابولہب دشمن رہا اور باقی سب ہاشمی حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ، حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، جناب ابو تراب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ وغیرہ ایمان لے آئے۔ یہ لوگ آپ کے چچا تھے یا آپ کے چچاؤں کی اولاد۔ ہم نے اوپر ذکر کیا ہے کہ اس زمانے میں بنی امیہ کے تین سردار تھے۔ ابوسفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عفان اور حکم۔ ان کے بعد ان کے بیٹے رئیس خاندان قرار پائے۔ ابوسفیان کے بیٹے امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عفان کے فرزند حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حکم کے بیٹے مروان۔ ان سب میں عفان کے بیٹے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پیش قدمی کی اور مسلمان ہو گئے اور باقی سب لوگ عام طور پرپیغمبراسلام کی مخالفت پر تلے رہے۔ یہاں یاد رکھئے امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور مروان، یہ تینوں امیہ کے پر پوتے ہیں اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کے اسباب انہیں تینوں حضرات کے باہمی تعلقات میں مضمر ہیں۔
Flag Counter