Maktaba Wahhabi

71 - 244
ہاشم اگرچہ عبدشمس سے چھوٹا تھا لیکن وہ اپنی لیاقت اور فیاضی سے قوم کا پیشوا بن گیا۔ اس نے قیصر روم اور نجاشی شاہ حبش سے تجارتی مراعات حاصل کیں اور اس کے بعد خانہ کعبہ کے انتظامات بھی اس کے متعلق ہو گئے۔ یہ سب چیزیں ہاشم کے بھتیجے (عبدشمس کے بیٹے )امیہ کو بہت ناگوار گزریں اور ایک موقع پراس نے اپنے چچا ہاشم کو لڑائی کا چیلنج دے دیا۔ شرط یہ تھی کہ چچا (ہاشم) اور بھتیجا (امیہ)کے درمیان مناظرہ ہو گا۔ قبیلہ خزاعہ کا ایک کاہن مناظرے کا فیصلہ دے گا اور فریقین اس کو منظور کر لیں گے۔ طے پایا کہ ہار نے والا شخص جتنے والے کو50 سیاہ اونٹ دے گا اور دس سال کے لئے جلاوطن کر دیا جائے گا۔ ہاشم اور امیہ میں مناظرہ ہوا۔ جج نے امیہ کی شکست کا اعلان کر دیا۔ امیہ نے پچاس اونٹ دیئے اور شام کی طرف جلاوطن ہو گیا۔ بس اسی نقطے سے بنی ہاشم اور بنی امیہ میں عنادکاسلسلہ شروع ہوتا ہے۔ عہد نبوی میں اموی اور ہاشمی بعثت نبوی کے وقت چار آدمی بنی ہاشم کے ستون تھے۔ ہاشم کے بیٹے عبدالمطلب یعنی حضور(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے دادا۔ آپ کے چچا ابوطالب۔ حمزہ۔ عباس اور ابولہب۔ اسی عہد میں بنی امیہ کی قیادت تین آدمیوں کے ہاتھ میں تھی۔ ابوسفیان۔ عفان اور حکم۔ حضرت محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے 40 میلادی
Flag Counter