Maktaba Wahhabi

93 - 158
ایک ایسی تنگ جگہ میں بند کیا گیا تھا جو روٹی پکانے والے تندور جیسی تھی، اس کا بیچے والا حصہ چوڑا اور بالائی جانب تنگ تھی۔وہ اس میں چیخ چلا رہے تھے۔ان کے نیچے سے بھڑکتی ہوئی آگ کا شعلہ آتا تھا اور جب یہ شعلہ آتا تو اس کی شدید گرمی سے وہ چلاتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:اے جبریل علیہ السلام ! ’’یہ کون لوگ ہیں؟‘‘ انھوں نے جواب دیا:یہ زانی مرد اور زانی عورتیں ہیں۔ یہ عذاب انھیں قیامت کے دن تک دیا جاتا رہے گا اور آخرت کا عذاب اس سے بھی زیادہ سخت اور تادیر باقی رہنے والا ہے، اللہ تعالیٰ سے عفو و کرم اور عافیت کی دعا ہے۔اس نوجوان کو اس کے شیطانی نفس نے مشورہ دیا:اب کر گزرو اور بعد میں توبہ کر لینا۔ لیکن اس نے کہا: میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔میں اللہ کی قائم کردہ حد اور اس پردے کو کیسے تار تار کر دوں۔؟ میں اس عورت کو کیسے دیکھوں جس کا دیکھنا میرے لیے حلال نہیں ہے، جبکہ ہمارے اوپر سے اللہ تبارک وتعالیٰ ہمیں دیکھ رہا ہے۔پھر ہم مخلوق سے کیسے پردے میں رہ سکیں گے جب خالق کے سامنے اس فسق و فجور کا ارتکاب کریں گے؟ وہ تھوڑی دیر کے لیے خاموشی سے سوچتا رہا کہ اس مشکل سے کیسے نکلوں؟ اس کی نگاہیں دروازے پر جمی تھیں۔اتنے میں وہ بدکار عورت چلا کر کہنے لگی کہ اگر تم نے اس فعل کا ارتکاب نہ کیا جو میں چاہتی ہوں تو میں شور مچادوں گی۔گرد و پیش کے لوگوں کو اکٹھا کرکے کہوں گی کہ اس نوجوان نے
Flag Counter