Maktaba Wahhabi

76 - 158
چند لمحات ہسپتال میں 1. میں ایک مریض کی عیادت اور مزاج پرسی کے لیے ہسپتال گیا۔جب میں اس کے پاس پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہ چالیس سالہ شخص ہے۔اس کا چہرہ تمام لوگوں سے زیادہ ترو تازہ ہے، اس کا قد کاٹھ بھی انتہائی خوبصورت ہے۔لیکن اب اس کا سارا بدن شل ہوچکا ہے۔اس کا کوئی عضو بھی حرکت نہیں کرتا سوائے سر اور گردن کی معمولی حرکت کے۔اگر کوئی شخص کلہاڑی پکڑ کر اس کے جسم کو پاؤں سے لے کر سینے تک بوٹی بوٹی کاٹ دے تب بھی اسے کچھ تکلیف نہ ہو۔ اسے اس بات کا بھی پتا نہیں چلتا کہ اس کا بول و براز کب نکلا ہے۔سوائے اس کے کہ بدبو اس چیز کا پتا دیتی ہے۔اسے بچوں کی طرح حفاظتی پیمپر پہنایا جاتا ہے جسے ہسپتال کا متعلقہ عملہ روزانہ تبدیل کرتا ہے۔ میں اس کے کمرے میں داخل ہوا تو میں نے سنا کہ ٹیلی فون کی گھنٹی بج رہی ہے۔اس نے زوردار آواز سے چلاتے ہوئے کہا: مولانا صاحب! ٹیلیفون کی بل بند ہونے سے پہلے پہلے ریسیور اٹھا لیں۔میں نے ریسیور اٹھایا اور اس کے کان کے قریب کر دیا اور پاس ہی تکیہ رکھ دیا
Flag Counter