Maktaba Wahhabi

95 - 158
جنت پا گئے ماعز بن مالک اسلمی رضی اللہ عنہ صحابہ میں سے ایک خوبر و نوجوان تھے۔مدینہ منورہ میں ہی ان کی شادی بھی ہو چکی تھی۔ایک دن شیطان نے انھیں وسوسے میں مبتلا کیا اور ایک انصاری صحابی کی کنیز کے بارے میں بہکا پھسلا لیا۔وہ اسے لوگوں کی نگاہوں سے خلوت میں لے گئے اور ان کے مابین تیسرا شیطان داخل ہوگیا جو ان دونوں کے دماغ پر سوار ہو کر ان دونوں کو ایک دوسرے کے لیے خوب بنا سنوار کر پیش کرتا رہا حتیٰ کہ وہ حرام فعل۔زنا کاری۔کا ارتکاب کربیٹھے۔ ماعز رضی اللہ عنہ جب اس گناہ میں ہاتھ رنگنے سے فارغ ہوئے تو شیطان ان کے دماغ سے نکل کر الگ ہو گیا۔اب انھوں نے شدتِ غم و ندامت سے رونا شروع کر دیا۔وہ اپنے آپ کو ملامت کرنے لگے اور اپنے نفس کا محاسبہ کرنے میں لگ گئے۔وہ اللہ کے عذاب سے اس حد تک ڈر گئے کہ انھیں اپنی زندگی اجیرن لگنے لگی۔ان پر عرصۂ حیات تنگ ہو گیا۔ان کے گناہ نے انھیں اپنے گھیرے میں لے کر ستانا شروع کر دیا یہاں تک کہ اس گناہ نے ان کے دل کو جلا کر خاک کر دیا۔ اب وہ طبیبِ قلوب، روحانی بیماریوں کے معالج، حکیم الامت حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوگئے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو ہو کر
Flag Counter